اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ)چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ)نے کہا ہے کہ مقامی طور پر دستیاب ماحول دوست اور کم لاگت پن بجلی کی پیداوار کے ذریعے ملکی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ نہایت اہمیت کا حامل ہے‘چنانچہ پراجیکٹ کی ٹائم لائنز کے مطابق تکمیل کے لئے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔اْنہوں نے ان خیالات کا اظہار خیبر پی کے کے ضلع اپر کوہستان میں دریائے سندھ پر تعمیر کئے جارہے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کیا۔ چیئرمین نے پراجیکٹ کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا، جن میں مرکزی ڈیم کے دائیں اور بائیں کناروں، زیر زمین پاور ہاؤس اور ٹرانسفارمر ہال، کرشنگ اور پمپنگ پلانٹس اور متبادل شاہراہِ قراقرم کی سائٹس شامل ہیں۔جنرل منیجر/پراجیکٹ ڈائریکٹر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز نے چیئرمین کو مختلف سائٹس پر اہداف اور اب تک ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پراجیکٹ کی 15 سائٹس پر تعمیراتی کام بلا تعطل جاری ہے۔ اپ سٹریم سٹارٹر ڈیم کی تعمیر کے بعد رواں سال پراجیکٹ کے ڈائی ورشن سسٹم سے دو ڈائی ورشن ٹنلز اور ایک بائی پاس ٹنل کے ذریعے حالیہ سیلاب کو کامیابی سے گزارا گیا۔ مرکزی ڈیم کے دائیں اور بائیں کناروں پاور ہاؤس اور ٹرانسفارمر ہال کی کھدائی اور مضبوطی کا کام جاری ہے جبکہ شاہراہِ قراقرم 1- کی تمام سات ٹنلز پر بریک تھرو کے اہداف بھی حاصل کئے جاچکے ہیں۔ پراجیکٹ کے لئے اراضی کی تحویل کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے۔ داسو پراجیکٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت4ہزار 320 میگاواٹ ہے‘ پہلے مرحلے سے 12ارب اور دوسرے مرحلے سے 9 ارب یونٹ سالانہ بجلی پیدا ہوگی۔