لاہور(خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی مغوی جاوید اقبال رہائی کے بعد عدالت میں پیش ہو گئے اور عدالت کو بتایا کہ مجھے ایس ایچ او تھانہ نصیر آباد نے گندی گالیاں دیں میرا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا اب میرا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں مجھے گرفتار کیاگیا اور آئے روز ہراساں کیا جاتاہے میری بیٹیوں اور گھر والوں کو ہراساں کیا جارہاہے میری بیٹی صنم جاوید پر بلا وجہ 14کیسز بنائے گئے بیٹی صنم جاوید کی رہائی کیلئے صوبے کی عدالتوں میں چکر لگائے عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل فرخ لودھی نے تحریری رپورٹ عدالت میں پیش کی ایف آئی اے کے لاء افسر نے بھی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ سی سی پی او لاہور کدھر ہیں سی سی پی او لاہور کی بجائے فوکل پرسن سب انسپکٹر پیش ہوئے جسٹس فاروق حیدر نے روبینہ جاوید کی درخواست پر سماعت کی درخواست گزار کی وکیل بیرسٹر خدیجہ صدیقی نے دلائل دیئے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ شوہر جاوید اقبال کو راستے سے جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے اٹھا لیا ہے درخواست گزار کی بیٹیاں صنم جاوید اور فلک جاوید پی ٹی آئی کارکن ہیں شوہر جاوید اقبال کو سیاسی بنیادوں پر اٹھایا گیا ہے پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت سے روکنے کیلئے شوہر کو اٹھایا گیا ہے جاوید اقبال کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں عدالت سے استدعا ہے کہ شوہر جاوید اقبال کو بازیاب کراکے رہا کرنے کا حکم دے۔
پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کے والد رہائی کے بعد ہائیکورٹ میں پیش
Sep 24, 2024