پنجاب اسمبلی رولز تبدیل قومی ترانہ ضروری ، حترام نہ کرنے پر افغان قونصل جنرل کیخلاف میفقہ قراردد منظور

لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے رولز میں تبدیلی کردی گئی جس کے بعد اب قومی اسمبلی کی طرز پر پنجاب اسمبلی میں اجلاس شروع ہوتے ہی تلاوت اور نعت کے بعد قومی ترانہ بھی پڑھا جائے گا۔ گزشتہ  روز پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اجلاس سے قبل  قومی ترانہ پڑھا گیا۔ پنجاب اسمبلی کے اراکین کے مطالبہ پر اسمبلی قواعد میں تبدیلی کر کے اجلاس کے آغاز میں قومی ترانہ پڑھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ سپیکر نے رولز میں ترمیم کر کے اختیارات سٹینڈنگ کمیٹی کو دے دیئے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی ٹولز کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کئے اور ہر اجلاس کے آخر میں اراکین صوبائی اسمبلی مفاد عامہ سے متعلق مسائل سیکرٹریٹ کو بتائے بغیر ایوان میں پیش کر سکیں گے۔ پنجاب اسمبلی میں ہر تین ماہ بعد بجٹ اخراجات کی تفصیلات اسمبلی میں پیش کی جائیں گی اور اگر کسی ممبر کو پولیس نے گرفتار کرنا ہے تو پہلے سپیکر سے اجازت لینا ہو گی‘ تب ہی گرفتاری ممکن ہو سکے گی۔ پنجاب اسمبلی میں اب اردو اور انگلش کے علاوہ کسی علاقائی زبان میں بھی بات کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ اسمبلی میں سالانہ بجٹ بحث کی مدت چار ماہ سے بڑھا کر پانچ ماہ تک کی جائے گی۔ پنجاب اسمبلی میں 18 ویں ترمیم کے بعد وہ اختیارات نہیں تھے جو قومی اسمبلی کے پاس تھے لیکن اب سٹینڈنگ کمیٹیاں سماعت ان کیمرہ کے بجائے اوپن کر سکیں گی لیکن اس سماعت کے لئے آرڈر پاس کرنا ہو گا۔ پنجاب اسمبلی میں قومی ترانے کا احترام نہ کرنے والے افغان قونصل جنرل کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن امجد علی جاوید نے قومی ترانے کا احترام نہ کرنے پر افغان قونصل جنرل کے رویے اور ہٹ دھرمی کے خلاف قرارداد پیش کی۔ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس معاملے پر افغانستان سے احتجاج کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن