ذرائع کے مطابق حکومتی وفد آئی ایم ایف،ورلڈ بینک اورایشیائی ترقیاتی بینک سے مذاکرات کے لئے واشنگٹن پہنچ چکا ہے جہاں ایک ارب بیس کروڑ ڈالرقرضے کی قسط کے اجرا کے لئے بات چیت کوحتمی شکل دی جائے گی۔ باضابطہ طورپریہ مذاکرات اکتیس مارچ کوہونا تھے لیکن پاکستان کی جانب سے یکم اپریل کوبجلی کے نرخ نہ بڑھائے جانے پراس میں تاخیر کردی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد مئی میں بورڈ کے اجلاس میں اس قرضے کی منظوری دے دی جائے گی۔پاکستان نے آئی ایم ایف حکام کویہ یقین بھی دلایا ہے کہ پاکستان بجلی کے نرخوں میں چھ فیصد اضافے اوریکم جولائی سے ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نفاذ اورسرکلر ڈیٹ کے مسئلے کو حل کرلے گا۔