اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چھ معذور بچوں کے والد محمد عارف نے کہا کہ میرے تین لڑکیاں اور تین لڑکے ہیں، سات سے آٹھ سال کی عمر تک پہنچنے تک ان بچوں میں اچانک پراسرار بیماری حملہ آور ہوتی ہے جس سے بچوں کی ٹانگیں انتہائی کمزور اور لاغر ہو جاتی ہیں اور وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتے۔ محمد عارف نے کہا کہ میری سب سے بڑی بچی جس کی عمر بیس سال ہے اس سمیت تمام بچے اور بچیاں ٹانگوں سے اپاہج ہو چکے ہیں جبکہ ڈاکٹرز اس کا مہنگا ترین علاج بتاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں رنگ ساز ہوں اور فرنیچر پالش کا کام کرتا ہوں،اور غربت کے باعث میں ان کا علاج نہیں کرا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ میرے بچوں کا علاج سرکاری سطح پر کرایا جائے۔