پیپکو کی طرف سے پی ایس او کو تیل کی مد میں پندرہ ارب روپے کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے پی ایس اونے تیس ہزارٹن یومیہ فرنس آئل کی سپلائی روک دی ہے جس سے متعدد پاورہاؤسز گذشتہ چارروز سے بند پڑے ہیں۔پیپکوکے ذمے پی ایس اوکے بقایاجات دوسوارب روپے سے تجاوز کرگئے ہیں ۔ اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوارنوہزار پانچ سو میگاواٹ جبکہ طلب ساڑھے پندرہ ہزارمیگاواٹ کے قریب پہنچ گئی ہے اور پیپکو کو چھ ہزارمیگاواٹ شارٹ فال کاسامناہے۔ شارٹ فال ریکارڈسطح پر پہنچنے کے بعد لاہورسمیت بڑے شہروں میں بارہ جبکہ ضلعی اورتحصیل ہیڈکوارٹرز میں اٹھارہ گھنٹے جبکہ دیہات میں لوڈشیڈنگ کادورانیہ بیس گھنٹے تک پہنچ گیاہے۔ بجلی نہ ہونے سے گھریلو کے علاوہ صنعتی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوکررہی گئی ہیں۔
اطللاعات کے مطابق کوٹ ادو یونٹ کی بندش اور اسلام آباد سے لاہور آنے والی سپلائی لائن بند ہونے کی وجہ سے بھی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہواہے۔جبکہ لاہورمیں چھ گرڈ سٹیشنزمیں خرابی کے سبب آدھا شہر کئی گھنٹوں تک تاریکی میں ڈوبا رہا جس کے خلاف شریوں نے شدید احتجاج اورمظاہرے کئے ،ادھرلاہورسمیت پنجاب کی تمام صنعتی تنظیموں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف کل سے ملک بھرمیں احتجاجی مظاہروں کااعلان کیاہے۔
اطللاعات کے مطابق کوٹ ادو یونٹ کی بندش اور اسلام آباد سے لاہور آنے والی سپلائی لائن بند ہونے کی وجہ سے بھی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہواہے۔جبکہ لاہورمیں چھ گرڈ سٹیشنزمیں خرابی کے سبب آدھا شہر کئی گھنٹوں تک تاریکی میں ڈوبا رہا جس کے خلاف شریوں نے شدید احتجاج اورمظاہرے کئے ،ادھرلاہورسمیت پنجاب کی تمام صنعتی تنظیموں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف کل سے ملک بھرمیں احتجاجی مظاہروں کااعلان کیاہے۔