قذافی مخالفین کا مصراتہ پر قبضہ کا دعوی‘ لڑائی میں چالیس جاں بحق‘ متعدد زخمی

طرابلس / دمشق / صنعا / کویت / واشنگٹن (ایجنسیاں) قذافی مخالفین نے مصراتہ کا قبضہ حاصل کرنے اور لڑائی میں درجنوں سرکاری فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے،سرکاری ذرائع نے مصراتہ کی گلیوں میں تازہ لڑائی میں 40 ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے اتحادی افواج کے فوجی تنصیبات پر حملے بھی جاری ہیں۔ قذافی مخالفین کے ترجمان نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ سرکاری فوجی ہار چکے ہیں اور مخالفین نے فتح حاصل کر لی ہے۔ سرکاری فوج کے اہلکار کچھ بھاگ گئے ہیں کئی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ دوسری جانب کرنل قذافی کی حامی افواج نے یافران پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے جبکہ باغیوں نے کہا ہے کہ ہم بھاگے نہیں بلکہ قریبی گاﺅں میں ہیں جلد قبضہ واپس لے لیں گے۔ لیبیا کے وزیر خارجہ خالد قیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج نے مغربی شہر مصراتہ میں کارروائیاں عارضی طور پر بند کر دی ہیں لیکن دستے علاقے میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مخالفین نے 48 گھنٹوں میں ہتھیار نہ ڈالے تو فوج کی جگہ قبائل باغیوں کےخلاف کارروائی کریں گے۔ اتحادی طیاروں نےسرطے‘ غازیان‘ عزیزیہ‘ طرابلس اور ہیرا میں فوجی تنصیبات پر بمباری کی ہے۔ دریں اثناءاے ایف پی کے مطابق شام میں سکیورٹی فورسز کی مخالفین کیخلاف 2 روزہ کارروائیوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 120 ہو گئی ہے۔ یمنی صدر علی عبداللہ صالح نے کہا ہے کہ اقتدار کی منتقلی آئینی طریقے سے ہو گی اقتدار مظاہرین کے حوالے نہیں کرینگے کیونکہ مظاہرین میں القاعدہ بھی سرایت کر چکی ہے۔ دریں اثناءدوسری طرف یمن میں مزید فسادات کے نتیجے میں 4فوجیوں سمیت 5افراد ہلاک ہو گئے۔ دریں اثناءلیبیا میں باغیوں کے زیرکنٹرول شہر مصراتہ میں فرانس کا صحافی گولی لگنے سے زخمی ہو گیا ۔ علاوہ ازیں کویت نے لیبیا جنگ سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے 180 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی دفاع کے حامی سینیٹرز میک کین و دیگر نے کہا ہے کہ امریکہ کو کرنل قذافی کی حکومت کے خاتمے کیلئے لیبیا پر فوجی دباﺅ برقرار رکھنا چاہئے ۔
لیبیا

ای پیپر دی نیشن