اسلام آباد (خبر نگار + نوائے وقت نیوز + نیوز ایجنسیاں) ایوان صدر کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ صدر زرداری کی سیاسی مقاصد کیلئے کردار کشی کی جا رہی ہے، اس کا نوٹس لیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر زرداری کیخلاف سیاسی بیان بازی کی جارہی ہے وہ اپنے عہدے کی وجہ سے چپ ہیں اور جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں لہٰذا سیاسی بیان بازی کا نوٹس لیا جائے۔ صدر ریاست کے سربراہ ہیں، صدر نے کسی بھی سیاسی تقریب یا اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ صدر زرداری کو سیاسی محاذ آرائی میں ملوث کیا جا رہا ہے۔ صدر کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق صدر مملکت نے خود کو سیاسی سرگرمیوں سے الگ کر لیا ہے۔ فرحت اللہ بابر نے چیف الیکشن کمشنر کے نام خط الیکشن کمشن میں سیکرٹری الیکشن کمشن سے ملاقات کر کے ان کے حوالے کیا اور میڈیا سے بات چیت کرتے انہوں نے کہا کہ صدر مملکت آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت سربراہ ریاست اور اس کے اتحاد کی علامت ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی حالیہ مخالفانہ بیان بازی نے صدر کو ایک بار پھر سیاسی سرکس میں کھینچنے کی کوشش کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ صدر سابق وزیراعظم بےنظیر بھٹو کے خاوند اور ذوالفقار علی بھٹو کے داماد ہیں اور ان کے خلاف بیان بازی اور مخالفانہ مہم کے پی پی کی سیاست اور انتخابی مہم پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اس لئے سیاسی جماعتوں بالخصوص مسلم لیگ (ن) کو صدر کے خلاف مخالفانہ مہم اور بیان بازی سے روکا جائے۔