اسلام آباد (نوائے و قت رپورٹ+ ایجنسیاں) امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان اور افغانستان جیمز ڈوبن نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ملاقاتیں کی ہیں۔ جیمز ڈوبنز سے ملاقات میں وفاقی وزیر داخہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لئے تعاون جاری گا۔ مضبوط اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے، افغانستان میں پرامن الیکشن کا انعقاد خوش آئند ہے۔ پاکستان امریکہ تعلقات میں پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے۔ جیمز ڈوبنز نے وزیر داخلہ چودھری نثار سے افغانستا ن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان افغانستان میں ہونے والے انتخابات کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ ملاقات میں خطے کی موجودہ صورتحال اور پاکستان امریکہ تعلقات پر مشاورت کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں پاکستان امریکہ تعلقات کی اہمیت بڑھ گئی ہے، پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ مضبوط اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے۔ جیمز ڈوبنز نے کہا کہ پاکستان کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور پاکستان کے مفادات کا بھی احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل ستائش ہیں۔ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان امریکہ تعلقات میں شفافیت اور کشادگی کی ضرورت ہے۔ جیمز ڈوبنز نے خطے میں امن اور استحکام کے لئے پاکستان کے اتحادی کی حیثیت سے اہم کردار کو سراہا اور یقین دلایا کہ امریکہ نواز شریف حکومت کو امن کے قیام کے سلسلے میں قابل اعتماد اتحادی سمجھتا ہے۔ پاکستان کے ساتھ طویل المدت اور کثیر جہتی تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان کی افغانستان سے امریکی فورس کے انخلاء کے بعد کی صورتحال میں اہمیت دوچند ہو جائے گی۔ چودھری نثار علی خان نے پاکستان کے کردار کی حقیقی اور دیانتدارانہ جائزے اور تحسین کا مطالبہ کیا جس کے بغیر تعلقات ٹھوس یا فعال نہیں ہو سکتے۔ ملاقات میں پالیسی کی سطح پر اور قریبی تعلقات کے شعبوں میں روابط بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں پاکستان امریکہ تعلقات کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے، امریکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں پاکستانی مفادات کو مد نظر رکھے‘ پاکستان عدم مداخلت کی پالیسی پر کاربند ہے ‘ نہ کسی کے معاملہ میں مداخلت کرینگے نہ کسی کو کرنے دینگے۔ ملاقات میں خطے کی مجموعی صورتحال، دہشت گردی سے نمٹنے سے متعلق حکمت عملی سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان، امریکہ تعلقات کی اہمیت مزید بڑھ چکی ہے، امریکہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں پاکستانی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے معاملات حل کرے۔ جیمز ڈوبنز نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی اہمیت کو سمجھتا ہے، ہم پاکستان کے مفادات کا احترام کرتے ہیں۔ باہمی تعلقات میں پاکستان کے مفادات کو ہر حال میں مد نظر رکھا جائے گا۔ جیمز ڈوبنز کی سرتاج عزیز سے ملاقات میں پاکستان امریکہ تعلقات اور پاکستان افغانستان سرحدی معاملات پر بات ہوئی۔ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا حامی ہے۔ پاکستان افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کا حامی ہے۔ پاکستان امریکہ تعلقات میں سٹریٹجک مذاکرات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر پاکستان امریکہ مشاورت ضروری ہے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے پاکستان امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات، انسداد دہشت گردی، معیشت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور خطے میں استحکام کیلئے وہاں پر سکیورٹی اور معیشت کی پُرامن منتقلی ضروری ہے۔ 2014ء میں نیٹو انخلاء کے بعد کی صورتحال اور افغانستان میں امن و مفاہمت کے عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقاتوں میں امریکی سفیر بھی موجود تھے۔