پشاور (آئی این پی) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ دینی مدارس کو چھیڑنے والی قوتوں کو ذلت و رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا، جو دینی مدارس کو چھیڑے گا وہ خود پاش پاش ہوجائے گا۔ جو لوگ مذاکرات کی راہ میں روڑے اٹکا رہے ہیں اور مذاکرات کو سبوتاژ کرنے میں سرگرم ہیں وہ ملک و قوم کے دشمن اور غدار ہیں ۔آپریشن کے نتیجے میں گذشتہ دس سال سے ہمیں شدید نقصانات اٹھانے پڑے ہیں۔ عوام امن مذاکرات کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ مذاکرات کی کامیابی سے ہی ملک امن کا گہوارا بن سکتا ہے، جماعت کی امارت کے ساتھ صوبائی وزارت کی ذمہ داری سنبھالنا میرے لئے مشکل ہے جس سے میں نے شوریٰ کو آگاہ کیا ہے۔ جماعت کی شوریٰ میری صوبائی وزارت کے بارے میںفیصلہ کریگی۔ وہ جامعہ عربیہ حدیقۃ العلوم المرکزالاسلامی پشاور میں 47ویں تعلیمی سال کے اختتام پر تقریب تقسیم اسناد سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو اندرونی و بیرونی استحصالی طبقہ سے نجات دلانے کے لیے ہمیں پوری قوم کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مزدوروں، طلبہ، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیںکہ افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا جلد مکمل ہو۔ فوج اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے کوئی تنائو ہے تو اسے ختم ہونا چاہیے اس سے عوام کے اندر غلط فہمیاں جنم لے رہی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ مذاکراتی کمیٹیوں کو مکمل بااختیار بنایا جائے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ امن مذاکرات کی راہ میں موجود سپیڈ بریکر ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مذاکراتی کمیٹیوں کو بااختیار بنا کر اسٹیبلشمنٹ کو بھی شامل کیا جائے تاکہ امن مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہو سکیں۔
مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والے ملک و قوم کے دشمن اور غدار ہیں: سراج الحق
Apr 25, 2014