اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ای او بی آئی سکینڈل کے عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد سے متعلق مقدمہ میں ای اوبی آئی بورڈ کے اراضی کی خریدوفروخت معاہدوں کی منسوخی اور رقوم کی واپسی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی روشنی میں متعلقہ فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے عدالت نے بورڈ کے فیصلے کی کاپیاں فریقین کو دینے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ فریقین کے جواب ملنے کے بعد ہی عدالتی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔ ایس اے رحمان ایڈووکیٹ نے عدالت میں جواب جمع کرا یا اور بتایا کہ18 اپریل کو بورڈ کی میٹنگ ہوئی تھی جس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ ادارے نے جو زمین خریدی ہے وہ اراضی مالکان یاکمپنوں کوواپس کرکے ان سے اداکردہ رقم منافع سمیت واپس لی جائے گی تاہم اجلاس کے فیصلہ کے مطابق زمینوں کی خریداری پر ٹیکس کی ادائیگی کامعاملہ صوبائی اور وفاقی حکومت حل کرے۔ سماعت کے دوران ڈی ایچ اے کے وکیل عرفان قادر نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈی ایچ اے کے منجمندا کاونٹ میں سے یوٹیلیٹی بلز کے لیے رقم استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے وقت کی کمی کے باعث کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔