کوئٹہ+گوادر (بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم ملک کو ترقی یافتہ اور خوشحال بنائینگے۔ میرے دائیں طرف وزیراعلیٰ بلوچستان اور بائیں جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف ہیں، پاکستان کو ترقی یافتہ، خوشحال، پرامن اور محفوظ بنانے اور اسے درپیش چیلنجوں سے نجات دلانے کیلئے سول اور عسکری قیادت ایک ہی صفحہ پر ہے ہم مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ ہم ملک کو مختلف چیلنجوں سے نکالنا چاہتے ہیں ہم پرعزم ہیں اور یہ کام کرینگے۔ ہم سب ایک ہیں۔ ملکی تعمیر و ترقی سلامتی اور اسے امن کا گہوارہ بنانے کیلئے فوج قومی اور صوبائی حکومتیں ایک میز پر ہیں۔ گوادر کو دبئی، سنگاپور اور ہانگ کانگ کی طرز کی فری پورٹ بنائیں گے، گوادر میں جدید ترین ائرپورٹ اور بندرگاہ بنے گی، گوادر کی ترقی کیلئے سیاسی و عسکری قیادت ایک ہی صف میں ہے مقامی لوگوں کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا۔ گوادر کے بارے میں بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے دور میں گوادر کی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ امن و امان اور سلامتی کے لئے خصوصی فورس قائم کریں گے۔ وزیر اعظم نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ گوادر کی ترقی میں مقامی لوگوں کے مفاد کا تحفظ کیا جائے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اصلاحات کر کے رشوت کا کلچر ختم کر رہے ہیں۔ وفاق، وزیراعلیٰ، آرمی چیف اور قوم پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے پرعزم ہیں ہم سب مل کر پاکستان کو مشکلات سے باہر نکالیں گے۔ بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر بات چیت ہوئی، بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھائیں گے۔ پاک فوج کے ادارے تندی سے سڑکوں کی تعمیر پر کام کر رہے ہیں۔ بلوچستان میں کام کرنے والے چین کے شہریوں کی حفاظت کے لئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ شاہراہوں کی ترقی کیلئے فرنٹیئر ورکس کا کردار قابل تعریف ہے لیکن گوادر کی ترقی میں مقامی لوگوں کے مفاد کا تحفظ کیا جائے۔ وزیر اعظم نواز شریف کو دورہ گوادر میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 ماہ میں امن و امان کے قیام میں وفاقی اداروں پاک فوج اور ایف سی کی کوششیں قابل ذکر ہیں۔ پاکستان چین اقتصادی زون کے منصوبے میں بلوچستان کیلئے162 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ گوادر پورٹ کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ملک کی ترقی کیلئے ہمیں ملکر تمام مسائل کو حل کرنا ہوگا، بلوچستان کی ترقی کیلئے ہم اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں گے۔ اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف، کمانڈر سدرن کمانڈ لفیٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ، وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ۔ بلوچستان مسلم لیگ ن کے صدر سینئر صوبائی وزیر اور چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ زہری، صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال سمیت ارکان اسمبلی اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ گوادر پورٹ جلد از جلد دوبارہ فنکشن شروع کردے۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں گوادر میں امن وامان گوادر پورٹ سمیت دیگر منصوبوں کے بارے میں مکمل طورپر بریفنگ دی گئی ۔وزیراعظم نے کہا کہ گوادر میں جس طرح کی ترقی چاہتے ہیں ابھی ویسی ترقی نہیں ہو سکی۔ قبل ازیں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری میں 162 ارب روپے صرف بلوچستان کے لئے وقف کئے گئے۔ انہیں بتایا گیا کہ گوادر کے لئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی، 300 بستروں کے ہسپتال، تکنیکی تربیتی مرکز، 19 کلو میٹر ایکسپریس وے اور ہوائی اڈہ اور بندرگاہ کی توسیع کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے بلوچستان میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے وفاقی اداروں، آرمی، ایف سی اور پولیس کے کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو ہدایت کی کہ بندرگاہ کو گہرا اور صاف کرنے کے لئے 106 ارب روپے جاری کئے جائیں۔ گوادر کی ترقی نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے خطے کے لئے بہت بڑی تبدیلی کا باعث ہوگی۔آئی این پی کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ گوادر پورٹ کو فری پورٹ بنانے کیلئے بین الاقوامی مشاورتی ٹینڈر طلب کئے جائیں گے، علاقے میں امن وامان اور سیکورٹی کے لئے خصوصی پلان ترتیب دیا جارہا ہے جس کی نگرانی چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف خود کریں گے، امن وامان کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا موجودہ وقت میں فوج اور سویلین حکومت سمیت امن وامان کی قیام کے لئے پرعزم ہیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں بلوچستان میں قائم مخلوط حکومت کی کارکردگی کافی بہتر ہے امید ہے کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بناتے ہوئے صوبے میںکرپشن کے خاتمے، امن وامان کی بحالی اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیںگے۔ گوادر پورٹ معاشی حب ہے یہ یورپ اور سینٹرل ایشیا کو ملانے کے لئے گیٹ وے ثابت ہوگا ۔ پورٹ کو نہ صرف پاکستان کے اندر بلکہ بین الاقوامی دنیا تک وسعت دی جائے گی چین کی مدد سے گوادر کاشغر تک ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا جب گوادر پورٹ مکمل طور پر فعال ہوگا تو اس سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورا پاکستان ترقی کے منازل طے کرے گا ۔
اسلام آباد (نامہ نگار+ ایجنسیاں) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ تعلیم جمہوریت کیلئے نہایت ضروری ہے، ہم جمہوری روایات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں تاکہ ایک دوسرے کے درمیان اختلاف رائے کو برداشت کر سکیں، حکومت جمہوری روایات کی مضبوطی اور آزادی رائے پر یقین رکھتی ہے۔ آزادی رائے ہر ایک کا بنیادی حق ہے یہ صرف تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے، ہمارا مقصد ایسا تعلیمی نظام وضع کرنا ہے جو نالج بیسڈ اکانومی کی ضروریات کیساتھ ہم آہنگ ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایئر یونیورسٹی کے چوتھے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیف آف ایئر سٹاف طاہر رفیق بٹ، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، وائس چانسلر ایئر یونیورسٹی ڈاکٹر اعجاز احمد ملک سمیت دیگر شریک تھے، وزیر اعظم نے کہا کہ موجودہ دور میں علم معاشی ترقی کی بنیادی کنجی ہے، علم ایک وسیع میدان ہے اس نے معاشیات میں لیبر اور سرمایہ کے برابر جگہ سنبھال لی ہے۔ جیسا کہ ٹیکنالوجی اور مواصلات میں انقلاب نے مختلف ممالک کے درمیان مواصلاتی رکاوٹوں کو دور کردیا ہے، دنیا بھر میں لوگوں کے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے آسان ہو گئے ہیں، نئے روزگار اور صنعتیں بھی مزید مہارت اور علم پر مبنی ہیں، وہی معیشت پر غالب ہیں۔ میں اپنے تعلیمی اداروں کو مضبوط و مربوط بنانے پر پختہ یقین رکھتا ہوں تاکہ وہ اپنے موثر کردار اور مجموعی سطح پر معاشرے کے مفاد کے لئے علم کے گیٹ وے کے طور پر بہتر طریقے سے خدمات سرانجام دے سکیں، ہم جمہوری روایات مضبوط بنانا چاہتے ہیں تاکہ ہم ایک دوسرے کے درمیان اختلاف رائے کو برداشت کر سکیں اور اس امر کا ادراک رکھیں کہ آزادی رائے ہر ایک کا بنیادی حق ہے یہ صرف تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ میں ایسے پاکستان کا خواہاں ہوں جس میں رہنے والا ہر شہری حقیقی معنوں میں تعلیم یافتہ ہو اور وہ ملک کی ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکے۔ پاکستان میں نصف آبادی کی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ نہیں کیا جاتا، میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ ہمیں صنفی امتیاز کم کرنے کے لئے خواتین کی تعلیم کو اپنی تعلیمی پالیسی میں اولین ترجیح دینا چاہئے، آج مجھے گریجوئیٹ خواتین کو دیکھ کر بڑی خوشی ہو رہی ہے۔ ہماری حکومت خواتین کو برابر کے حقوق فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ آپ آگے بڑھیں اور ماضی میں جو شعبے مردوں کے لئے مخصوص تھے ان میں شریک ہو کر پاکستان کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ پاکستان میں حال ہی میں مسلح افواج میں خواتین پائلٹ اور افسروں کو شامل کیا گیا ہے جو اس حقیقت کا اقرار ہے کہ تمام شہریوں کو پاکستان کی خدمت کے مساوی مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔ میں یہ جان کر بڑی خوشی محسوس کررہا ہوں کہ آج ایک ہزار سے زائد طلباء نے انجینئرنگ، بیسک اور اپیلائڈ سائنسز، سوشل سائنسز اور بزنس ایڈمنسٹریشن کے شعبوں میں گریجوایٹ کیا ہے۔ تعلیمی اداروں کو مضبوط بنانے پریقین رکھتے ہیں کیونکہ علم معاشی ترقی کی کنجی اور تعلیم مستقبل کی سرمایہ کاری ہے، یونیورسٹی کے کامیاب طلبہ نے بہت متاثر کیا۔ آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے اسلام ہر مرد اور عورت کے لئے مساوی حقوق کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے ائر یونیورسٹی کی کارکردگی کی تعریف کی اور نئے کیمپس کی تعمیر کیلئے اراضی کی فراہمی کا یقین دلایا۔ سالانہ تقریب کے موقع پر یونیورسٹی کے ایک ہزار طلباء کو ڈگریوں اور ایوارڈز سے نوازا گیا۔