اسلام آباد (صباح نےوز+ اے پی پی) تحریک انصاف کے ارکان 8 ماہ کی طویل غیر حاضری کے بعد پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے اور انتخابی اصلاحات پر پارٹی کی سفارشات کے لیے کمیٹی سے مہلت مانگ لی۔ جمعہ کو پارلیمانی انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس چیئرمین اسحاق ڈار کی زیر صدارت میں پارلیمنٹ میں ہوا۔ تحریک انصاف سے ڈاکٹر شیریں مزاری، شفقت محمود، وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن، زاہد حامد، جماعت اسلامی کے رہنما صاحبزادہ طارق اللہ، جے یو آئی کے رہنما و ڈپٹی چیئرمین سنیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، آفتاب احمد شیر پاﺅ، مشاہد حسین سید اور دیگر اراکین نے شرکت کی۔ تحریک انصاف کے ارکان کا طویل عرصہ کے بعد کمیٹی میں آنے پر خیر مقدم کیا گیا۔ اجلاس میں سب کمیٹی کی ابتدا کی رپورٹس پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے بعد بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ابتدائی طور پر سفارشات پر بریفنگ دی گئی ہے۔ سب کمیٹی میں ہونے والے کام کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا، مرکزی کمیٹی نے انتخابی اصلاحات کا یہ اہم قومی کام تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ان ابتدائی سفارشات کے جائزہ کے لیے وقت مانگا ہے۔ دریں اثناءسپیکر قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی میں تبدیلی کی منظوری دے دی۔ اس ضمن میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ جس کے مطابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی، سینیٹر محمد طلحہ محمود، سینیٹر ہلال الرحمان، سینیٹر میر اسرار اﷲ زہری اور سینیٹر مشاہد حسین سید کی جگہ سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا، سینیٹر سعید غنی، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر ہدایت اﷲ، سینیٹر ستارہ ایاز اور سینیٹر شبلی فراز کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک بدستور کمیٹی کے ممبر رہیں گے۔ واضح رہے سینٹ کے نئے اراکین کے انتخاب کے بعد کمیٹی میں ردوبدل کیا گیا۔