استنبول (آئی این پی) پاکستان اور ترکمانستان نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ پر کام جلد شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کرنا پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے بلکہ اس سے پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کیلئے بھی اہم ہوگا۔ وہ جمعہ کو یہاں چناکلی جنگوں کی تقریبات کے موقع پر ترکمانستان کے صدر گربان گلی بردی محمدوو سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان، ترکمانستان، افغانستان اور بھارت گیس پائپ لائن منصوبہ نہ صرف تمام ملکوں کیلئے کم لاگت ہوگا بلکہ یہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کیلئے بھی اہم ہوگا۔ دونوں صدور نے تاپی گیس منصوبہ پر کام جلد شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ صدر نے دوطرفہ تجارت اور کاروبار کے فروغ کیلئے براہ راست روڈ اور ریلوے لنک کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سے نہ صرف ترکمانستان کے پاکستان سے اقتصادی تعلقات بڑھیں گے بلکہ پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے ترکمانستان کو سمندر تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ صدر مملکت نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان فضائی روابط جلد بحال ہونگے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ترکمانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تجارتی حجم صلاحیت سے کم ہے جس میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان زراعت، ٹیکسٹائل اور فوڈ پراسیسنگ کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
استنبول (صباح نےوز/ اے پی پی) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے کے حوالے سے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ ترکی کے قومی اخبار صباح سے انٹرویو میں صدر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے عوام میں محبت کا تعلق مثالی ہے ترکی اور پاکستان نے ہر قسم کے حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا توانائی مواصلات ہاﺅسنگ اور زراعت کے شعبے میں دونوں ملک مل کر کام کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں یمن کی صورتحال کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے یمن کی صورتحال سے امت مسلمہ کے اتحاد و خطے کے امن و استحکام کو خطرہ ہے یمن تنازعہ کا حل تلاش کرنے کے لیے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے حال ہی میں ترکی کا دورہ کیا پوری دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستان اور ترکی کا کردار اہم ہے۔ ایران اہم ہمسایہ ہے پاکستان اور ایران کے دیرینہ تعلقات ہیں پاکستان ایران کے جوہری تنازعہ کا پرامن حل چاہتا ہے۔ پاکستان اور ترکی دو بڑے اسلامی جمہوری ممالک ہونے کی حیثیت سے وسیع خطہ میں استحکام کا ذریعہ ہیں۔ ترکی اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے علاقائی امن و استحکام میں مدد مل سکتی ہے۔ پیچیدہ اور مشکل علاقائی ماحول میں پاکستان اور ترکی بین الاقوامی ایشوز پر یکساں نکتہ نظر رکھتے ہیں۔ پاکستان اور ترکی اپنے خوشگوار تعلقات کو تمام شعبوں میں جامع شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادانہ تجارتی معاہدے کیلئے بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان محبت اور لگاﺅ بے مثال ہے۔ دونوں ممالک دکھ سکھ کی گھڑیوں میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ایک دوسرے کی کامیابیوں پر فخر کرتے ہیں۔ پاکستان اور ترکی کے تعلقات سرکاری اور عوامی سطح پر بڑے مضبوط ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد اور مفاہمت بین الاقوامی تعلقات میں بے مثال ہے۔
صدر ممنون