لاہور (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ منظرعام پر لانے کے لئے دائر درخواست کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے عوامی تحریک کے وکلاءکو مزید دلائل کے لئے طلب کرلیا۔ جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ عوامی تحریک کے وکیل نے مو¿قف اختیار کیا کہ دنیا بھر میں عدالتی کمشن قائم کئے جاتے ہیں اور حکومتیں عدالتی کمشن کے قیام کا اختیار رکھتی ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر ٹی وی پر بیٹھ کر کہتے ہیں کہ کمشن کا حصہ بننے والے ججز کے خلاف ریفرنس بھجوائے جائیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیئے جس ملک میں وزیر تحقیقات کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس کی باتیں کرے، وہاں کیا کیا جائے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا کہ قاتل پولیس افسروں پر مشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو مسترد کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب اور حکومت پنجاب 19 افراد کے قتل میں براہ راست ملوث ہے، اسی لئے انکوائری رپورٹ کو دبایا جارہا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں لہٰذا پولیس آئے اور انہیں گرفتارکرلے۔
سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس