نئی دہلی (اے این این) کشمیری طلبہ کے ساتھ بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف آواز اٹھانے والے نہرو یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار کو جہاز میں گلا گھونٹ کر مارنے کی کوشش،شکایت پر انتظامیہ کا حملہ آور کے خلاف کارروائی سے انکار،ملزم اور مظلوم دونوں کو فلائٹ سے اتار دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی معروف یونیورسٹی جے این یو کی طلبہ یونین صدر کنہیا کمار نے ٹویٹ کے ذریعے الزام لگایا ہے کہ جیٹ ایئر ویز کے طیارے میں ان پر ایک مسافر نے حملہ کردیا اور انہیں گلا دبا کر مارنے کی کوشش کی گئی۔ کنہیا کمار نے کہا کہ حملہ آور شخص کا نام مناس ڈیکا ہے جس کاتعلق بی جے پی سے ہے۔اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ جیٹ ایئر ویز کا کہنا تھا کہ ممبئی سے پونے جانے والی پرواز سے کچھ مسافروں کو حفاظتی نکتہ نظر سے ممبئی ائیر پورٹ پر اتار دیا گیا۔ بھات کی خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا کہ پولیس نے اس معاملے میں ایک شخص کو حراست میں لیا۔ تاہم میڈیا کے مطابق جہاز کی انتظامیہ نے کمار کی شکایت پر حملہ آور کے خلاف کسی قسم کی کارروائی سے انکار کر دیا اور ملزم اور مظلوم دونوں کو جہاز سے اتار دیا تھا۔جیٹ ایئر ویز کو ٹوئٹر پر ٹیگ کرتے ہوئے کنہیا نے لکھا جیٹ ایئر ویز نے ہمیں اور جس شخص نے حملہ کیا تھا اسے بھی سکیورٹی وجوہات سے ہوائی جہاز سے اترنے کے لیے کہا ہے۔ دریں اثناء اس واقعے پر جیٹ ایئر ویز کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان نہیں آیا حکام کا کہنا ہے کہ کنہیا کمار اور ایک دوسرے شخص کے درمیان جھگڑا ہونے پر قوانین کے تحت دونوں کو طیارے سے اتار دیا گیا۔یاد رہے اس سے قبل کنہیا پر کئی بار حملے ہو چکے ہیں جن میں عدالت میں ہونے والا حملہ بھی شامل ہے۔