اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جو واشنگٹن میں ہیں عالمی بنک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان میں عالمی بینک کی مدد سے جاری منصوبوں کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ وزیر خزانہ نے سندھ طاس معاہدہ کے تحت تنازعات حل کرنے میں عالمی بنک کے کردار کا حوالہ دیا اور زور دیا کہ اس عمل میں تیزی لائی جائے۔ انہوں نے ملک کی میکرو اکنامک صورتحال میں بہتری کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جون 2017ء میں ختم ہونے والے مالی سال میں پاکستان کی معیشت 5 فیصد سے زائد شرح ترقی حاصل کرے گی۔ حکومت سماجی سیکٹرز پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ عالمی بنک کے صدر نے آئی ایم ایف پروگرام کی کامیاب تکمیل پر وزیر خزانہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان اصلاحات کے عمل کو جاری رکھے گا۔ وزیر خزانہ نے عالمی بنک کے صدر سے درخواست کی کہ بنک دریائے سندھ پر پن بجلی کے منصوبے قائم کرنے میں مدد دے۔ عالمی بنک کے صدر نے یقین دلایا کہ بینک تربیلا ڈیم‘ داسو ڈیم اور دوسرے پن بجلی کے منصوبوں میں مدد دے گا۔ دریں اثناء وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کے ڈپٹی ایم ڈی منسو ہیرو فروساوا سے ملاقات کی۔ انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ آرٹیکل فور مشاورت کے بارے میں بتایا۔ آئی ایم ایف کے ڈپٹی ایم ڈی نے پاکستان کے اصلاحات کے پروگرام کی تعریف کی۔مزید برآں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی چیمبر آف کامرس کے ارکان سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان امریکہ سے باہمی تعلقات کو ایک مرتبہ پھر بلندی پر لے جانا چاہتا ہے۔ پاکستان نے سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ دنیا کی پانچویں بہترین سٹاک مارکیٹ ہے پاکستان میں توانائی کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔ حکومت 25 ہزارمیگا واٹ کے ماسٹر پر کام کر رہی ہے۔
عالمی بنک سندھ طاس معاہدہ سے متعلق تنازعہ حل کرائے: اسحاق ڈار
Apr 25, 2017