لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے مقامی حکومتوں کو مالی اور انتظامی خود مختاری نہ دئیے جانے کے خلاف دائر درخواست پر محکمہ لوکل گورنمنٹ کے سینئیر افسر کو جواب سمیت طلب کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا ہے بتایا جاے کمشنری نظام کس قانون کے تحت نافذ کیا گیا۔ ڈی سی او کے عہدے کا نام بدلا گیا ہے یا اختیارات میں بھی رد و بدل کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب بھر میں قائم ہونے والی مقامی حکومتیں بے اختیار ہیں۔ انہیں مالی اور انتظامی اختیارات نہیں دیئے گئے جو آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ حکومت پنجاب نے صوبے میں قوانین میں ترمیم کے بغیر کمشنری نظام نافذ کر دیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ مقامی حکومتوں کو لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت فعال کیا گیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ قوانین میں ترامیم کے بغیر کس قانون کے تحت صوبے میں کمشنری نظام نافذ کیا گیا؟ عدالت جائزہ لے گی کمشنری نظام نافذ کرتے ہوئے خلاف آئین کام تو نہیں کیا گیا۔ عدالت کے سامنے نہ تو لوکل گورنمنٹ قانون میں ترامیم پیش کی گئیں نہ ہی ڈی سی اوز کو ڈپٹی کمشنر بنانے سے متعلق کوئی نوٹیفیکیشن پیش کیا گیا۔
کمشنری نظام کس قانون کے تحت نافذ ہواجائزہ لیں گے خلاف آئین کام تو نہیں کیا گیا :ہائیکورٹ
Apr 25, 2017