ملک کے ممتاز دانشور‘ متعدد کتابوں کے مصنف‘ صحافت اور ابلاغ عامہ کے استاد اور کالم نگار ڈاکٹر اے آر خالد نے اپنی نئی کتاب تھینک یو پاکستان میں لکھا ہے کہ جب پاکستان اور پاکستانیت کے حوالے پر فخر سے سر بلند کرنے والے تھینک یو پاکستان کہنے کو اپنی عادت بنا لیں گے تو کرپشن‘ بددیانتی اور غرور کے باعث اکڑی ساری گردنیں جھک جائیں گی یا ٹوٹ جائیں گی۔ ہمیں بطور پاکستانی یہ سوچ عام کرنا ہو گی کہ ہم نے پاکستان کو کیا دیا اس نے ہمیں کیا دیا کی سوچ ختم کرنا ہو گی۔ یہ سوچ پاکستان کے دشمنوں اور اس کے ایجنٹوں کی عارضی معتبری ختم کر کے انہیں رسوا کر دے گی۔ اس نعرہ کو قومی موٹو بنا لیں۔ ’’یہ پاکستان ہے اس سے محبت کریں یا اسے چھوڑ دیں‘‘ تو وطن عزیز میں ترقی و خوشحالی کے ایسے سوتے پھوٹیں گے جو کبھی خشک نہیں ہوں گے۔کتاب میں انہوں نے آئی ایس آئی کے کردار کے حوالے سے بعض غلط فہمیوں کو دور کرنے اور سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قومی خدمات کا اعتراف بھی کھلے دل سے کیا ہے۔ اور پیچیدہ مسئلوں کے سادہ حل اور اصلاح احوال کے یک نکاتی فارمولا کو بڑے مؤثر انداز میں بیان کیا گیا ہے۔انہوں نے محترم مجید نظامی کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ان کی زندگی میں جو آزادی تھی اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ وہ ذاتی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کہیں میرٹ اور حق گوئی کو معیار بنا کر کالم اور مضمون چھاپتے یا ان کی اشاعت کو روکتے تھے اور ان کے اس وصف اور خوبی کے ان کے پیشہ وارانہ حریف بھی قائل تھے۔ کتاب میں حالات حاضرہ کے اکثر موضوعات شامل ہیں۔ (تبصرہ: جی این بھٹ)