کوئٹہ (امجد عزیز بھٹی سے + بی بی سی) کوئٹہ میں پولیس کے ٹرک پر خود کش حملے میں 6اہلکار شہید جبکہ 15 زخمی ہوگئے جبکہ فرنٹیر کور کی چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کرنے والے 2خود کش حملہ آور فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔ پولیس کے مطابق منگل کی شام کوئٹہ کے علاقے ائیر پورٹ روڈ پر نامعلوم خود کش حملہ آور نے وزیراعظم آزاد کشمیر کی کوئٹہ آمد کے موقع پر ڈیوٹی پر وی وی آئی پی ڈیوٹی پر جانے والے پولیس کے ٹرک کونشانہ بنایا جس سے پولیس کے 6اہلکار کریم بخش، علی نواز، عبدالحمید، عبدالرشید،نذر محمد اور رشید احمدشہید جبکہ 8اہلکارنثاراحمد، جمال خان، شاہ نور، احمد علی، عیدن خان، عاشق علی، ظہوراحمدشدیدزخمی ہوگئے دھماکے سے پولیس کا ٹرک مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ پولیس اہلکاروں کی نعشیں دور دور تک بکھر گئیں دھماکے کی اطلاع ملتے ہی فرنٹیر کور بلوچستان اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی نعشوں اوزخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا جہاں سیکرٹری صحت صالح ناصر، ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر ارباب کامران اور ٹراما سینٹر کے ایم ڈی ڈاکٹر فہیم خان نے اپنی نگرانی میں زخمیوں کو طبی امداد کی فراہم کی دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی اورڈاکٹروں کو فوری طور پر ڈیوٹی پر طلب کرلیا گیاتھا۔دھماکے کے بعد پولیس اورقانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے موقع سے خودکش حملہ آور کے اعضا ء قبضے میں لے لئے۔ دھماکے کے بعد اردگردکی عمارتوں اور دفتروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔بم ڈسپوزل سکواڈ کے ذرائع نے بتایا کہ دھماکے میں 15سے 20کلو گرام دھماکہ خیز مواد مع بال بیئرنگ اور نٹ بولٹ استعمال کیا گیا۔اس سے قبل کوئٹہ کے نواحی علاقے میاں غنڈی کے قریب 2خود کش حملہ آوروں نے فرنٹیرکور بلوچستان کی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم ایف سی کی بروقت کارروائی کے نتیجے میں دونوں خود کش حملہ آور ہلاک ہوگئے ذرائع نے بتایا کہ خود کش حملہ آوروں کی جیکٹس فائرنگ کے بعد پھٹنے سے 8ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوگئے تاہم آئی ایس پی آر کے ترجمان نے ایف سی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تردید کی ہے۔ کوئٹہ میں خود کش حملے کے بعد سکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اہم سرکاری عمارتوںاور رش والی جگہوں پر سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں کو تعینات کرکے مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے صدر سردار طارق احمد جعفر ی، پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر حاجی علی مدد جتک، جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ، سیکرٹری اطلاعات سردارسرہلند جوگیزئی نے کوئٹہ میں یکے بعد دیگرے خود کش دھماکوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خود کش حملوں میں شہید ہونے والے اہلکار ہمارے قومی ہیرو ہیں جن کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے موثر اور عملی اقدامات اٹھائے اور د ہشت گردوں کے خلاف موثر اور عملی اقدامات کو یقینی بنائے۔ کوئٹہ کے ائیر پورٹ روڈ پر پولیس ٹرک کے قریب موٹرسائیکل سوار نے خودکش حملہ کیا۔ سول ڈیفنس کی رپورٹ کے مطابق منگل کو ایئر پورٹ روڈ پر مو ٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے الحمد اسلامک یو نیورسٹی کے قریب پولیس کے ٹرک پر خودکش حملہ کیا جس میں 15سے 20کلو گرام دھماکہ خیز مواد مع بال بیئرنگ اور نٹ بولٹ استعمال کیا گیاخودکش حملہ آور کے اعضا ء قبضے میں لے لئے گئے۔ ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں بارودی سرنگ کے دھماکہ میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔ کوئٹہ دھماکوں کے بعد پولیس وقانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت کرنے کے علاوہ بڑے شہروں میںچیکنگ کے لئے خصوصی ناکے بھی لگائے۔ کوئٹہ دھماکوں کے بعد پولیس وقانون نافذ کرنے والے اداروں نے لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی اور بڑے شہروں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کرکے پولیس گشت بڑھا دیا گیا جبکہ چیکنگ کیلئے پولیس نے خصوصی ناکے لگائے گئے۔ لاہور پولیس نے شہر بھر میں چیکنگ کے لئے تین سو مقامات پر لوہے کے بیرئیر اور رکاوٹیں کھڑی کر کے ناکے لگائے جہاں تعینات اہلکار مشکوک گا ڑیوں کو چیک کرتے رہے جبکہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی گاڑیوں کی چیکنگ بڑھا دی گئی۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کوئٹہ کے علاقے میں چیک پوسٹ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر اعلی نے حملے میں سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں بہادر قوم کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لا زوال قربانیاں دینے والے پوری قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا شہداء کی عظیم قربانیوں کے باعث ہی اس جنگ میں کامیابیاں ملی ہیں اور شہید اہلکاروں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ خصوصی نامہ نگار کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار اور دہشتگردی کے سنگین واقعے میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کوئٹہ میں دہشتگردی کی تازہ لہر سے اندازہ ہوتا ہے دہشتگرد گروپس اور ان کے سہولت کار ابھی بھی موجود ہیں، دہشتگردوں نے صرف ایک گھنٹے میں دہشتگردی کی تین بزدلانہ کارروائیاں کر کے اپنی موجودگی کا احساس دلایا ہے، یہ امر بھی لمحہ فکریہ ہے عرصہ دراز سے بلوچستان میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے ملک اور انسانیت کے دشمنوں نے اپنا بیس کیمپ بلوچستان میں قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا بزدل دہشتگرد پر عزم پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد سے دہشتگردوں کی کمر ضرور ٹوٹی ہے مگر ابھی تک ان کا مکمل صفایا نہیں ہو سکا۔ امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ محمد سعید نے کوئٹہ میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے بھارت، افغانستان میں دہشت گردوں کوتربیت دے کر پاکستان میں داخل کررہا ہے، جو یہاں بم دھماکے اور دہشت گردی کی وارداتیں کررہے ہیں، انہوں نے کہا دہشت گردی اور تخریب کاری کا خاتمہ کرنے کیلئے بیرونی ایجنسیوںکی مداخلت ختم کرنا ضروری ہے۔ آن لائن کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کوئٹہ میں پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ شرپسندی کی مربوط کارروائی ہے، دشمن ملک میں افراتفری اور انتشار کا خواہاں ہے۔ مذمتی بیان میں انہوں نے کہا حملہ شرپسندی کی مربوط کارروائی ہے، دشمن ملک میں افراتفری اور انتشار کا خواہاں ہے اور حملے کے ذمہ دار کسی نرمی اور رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامع تحقیقات کے ذریعے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور انہیں کٹہرے میں لایا جائے۔ سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین پرویز مشرف اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں انہوں نے کہا قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ہماری قوم کے حوصلے بلند ہیں، دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کوئٹہ میں ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انٹیلی جنس ایجنسیز اور آئی جی بلوچستان کو ہدایت کی وہ حملوں میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان سے نامہ نگار کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے گنجان آباد علاقہ لیاقت پارک کے قریب نامعلوم افراد نے ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر دستی بم سے حملہ کر دیا جس سے ایک پولیس اہلکار کامران ولد گل مست اور ایف سی پلاٹون کا اہلکار نعمت اللہ ولد سیف اللہ زخمی ہو گئے۔
کوئٹہ :پولیس ٹرک پر خودکش دھماکہ ، 6 اہلکار شہید،15 زخمی:ایف سی چوکی کے قریب فائرنگ سے 2 بمبار ہلاک
Apr 25, 2018