پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ن لیگ کا بجٹ پیش کرنے کا اقدام قابل مذمت ہے پارٹی چھوڑ کر جانے والوں سے لوٹا ازم کی توقع نہیں تھی یہ لوگ اپنی سیاست کو چمکانا چاہتے ہیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت ایک دو روز میں بجٹ پیش کر رہی ہے گزشتہ روز تین وزراء اعلٰی نے این ای سی میٹنگ سے واک آئوٹ کیا کیونکہ حکومت کا ان کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں ہے جو قابل مذمت ہے حکومت کو فیصلے کی نظر ثانی کرنا ہو گی حکومت کا بجٹ پاس کرنے کا کوئی حق نہیں وہ صرف چند ماہ کا بجٹ پاس کر سکتی ہے حکومت بجٹ میں کوئی نئی سکیم نہیں دے سکتی جو انتخابات میں جیتیں گے اور نیا پارلیمینٹ بنے گی نیا بجٹ پیش کرنا ان کا حق ہو گا بد قسمتی سے اس وقت ملک میں مسائل کے ایشو پر سیاست نہیں ہو رہی تاریخ بتاتی ہے کہ کافی لوگ پاکستان پیپلز پارٹی سے الگ ہوئے مگر اس کے بعد سیاست میں ان کو وہ مقام نہیں ملا جو انہیں پیپلز پارٹی میں حاصل تھا سیاست میں آنے والی نئی نسل سے میں لوٹا ازم کی توقع نہیں کرتا پاکستان پیپلز پارٹی ہی ہر صوبے میں کام کر رہی ہے نیب کا قانون ختم کرنے کا بالکل غلط وقت ہو گا اب اسمبلی بھی ختم ہو رہی ہے اب کر نہیں سکتے آپ ذاتی مفاد کے لیے ایساغلط قدم نہیں اٹھا سکتے قانون میں بہتری ہونی چاہیے پاکستان پیپلز پارٹی اس قانون کو مذید مضبوط کرے گی بلاول بھٹو نے کہا کہ میں اپنی الیکشن مہم جاری رکھے ہوئے ہوں عمران خان اور نواز شریف کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتا ان دونوں کی سوچ ایک ہے ان کی سیاست، فلسفہ ، معاشی پالیسیاں ایک ہیں میں ان کے خلاف الیکشن لڑ رہا ہوں پارٹی چھوڑنے والوں کے لیے پیپلز پارٹی کے کوئی دروازے کھلے نہیں پارٹی چھوڑنے والے اپنی سیاست چمکانا چاہتے ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ اداروں کے ٹکرائو سے ملک کا کوئی فائدہ نہیں ن لیگ کی محاذ آرائی کی سیاست ملکی مفاد میں نہیں میاں صاحب کو ملکی مفاد پیش نظر رکھتے ہوئے ایسی سیاست سے گریز کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ پر بات نہیں کرنا چاہتاہم منشور پر کام کر رہے ہیں جب تک فائنل نہیں ہوجاتا بتا نہیں سکتے جہاں تک ناراض لوگوں کی بات ہے تو یہ ہماری پارٹی کا اندار کا مسئلہ ہے پارٹی کے اندر ایشو ہوتے ہیں ہم انہیں حل بھی کر سکتے ہیں میڈیا میں آتا ہے کہ بعض لوگ پیپلز پارٹی سے ناراض ہیں اصل میں پارٹی ان سے ناراض ہے ن لیگ کی سیاست بہت گندی سیاست ہے نگران وزیر اعظم کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی مشاورت کر رہی ہے ابھی نام فائنل نہیں ہوا میں اپنی ذات کے لیے سیاست نہیں کر رہا ملکی قومی سیکورٹی پالیسی میری سیاسی جدوجہد کا نتیجہ ہے جو آج ملک کا وزیر خارجہ لگایا گیا ہے وہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سیاسی جدوجہد کا نتیجہ ہے میں عوام کے مسائل حل کرنا چاہتا ہوں اور ہر فرعون کے ساتھ لڑنا چاہتا ہوں ضیاء الحق کی باقیات کے خلاف لڑنے اور مشرف کی باقیات کا ساتھ دینے کا جواز نہیں انشاء اللہ الیکشن وقت پر ہوں گے صاف شفاف اور غیر جانبدار ہوں گے اقتدار کی منتقلی پرامن طریقے سے ہو گی۔