لاہور(وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر کا ازخود اختیار غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ایف بی آر کو کاروباری افراد کو سیلز ٹیکس رولز 2006 کے تحت رجسٹر کئے بغیر سیلز ٹیکس کی وصولی سے روک دیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے ایس کے سٹیل ملز سمیت دیگر کی درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ درخواست گزاروں کی طرف سے اجمل خان ایڈووکیٹ نے مئوقف اختیار کیا کہ ایف بی آر سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ازخود اختیار استعمال کر رہا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کے کاروباری افراد پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایف بی آر کی موجودہ پریکٹس یہ ہے کہ یہ کسی بھی کاروباری شخص یا ادارے کو رجسٹرڈ کئے بغیر ہی اس سے سیلز ٹیکس کی وصولی کر لیتا ہے۔ جو سیلز ٹیکس رولز 2006 کی دفعہ 6 کی ذیلی دفعہ چار اور آئین کے آرٹیکل 10 کے تحت فیئر ٹرائل کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔ دو رکنی بنچ نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ جاری کرتے ہوئے ایف بی آر کا کسی بھی کاروباری پرسن سے سیلز ٹیکس وصولی کا اختیار غیرقانونی قرار دیدیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ایف بی آر غیر رجسٹرڈ پرسن سے سیلز ٹیکس کی وصولی نہیں کر سکتا۔ سیلز ٹیکس وصولی کیلئے ایف بی آر پہلے غیر رجسٹرڈ پرسنز کو اپنے پاس رجسٹرڈ کرے۔ کاروباری افراد کی سیلز ٹیکس ایکٹ کے تحت رجسٹریشن سے قبل ٹیکس وصولی غیرقانونی ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق سیلز ٹیکس ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت ٹیکس چارج کرنے کا اطلاق تب ہوگا جب ایف بی آر کسی کاروباری پرسن کو رجسٹرڈ کرے گا۔