لاہور (چودھری اشرف) محکمہ وائلڈ لائف پنجاب کے حکام نے نایاب نسل کے جانوروں اور پرندوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے سال میں تین سے چار مرتبہ ویکسینیشن اور بلڈ سکریننگ کو لازمی قرار دیتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کردیئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں میں واقع چڑیا گھر اور پارکس میں موجود جانوروں اور پرندوں کو ہر تین ماہ بعد ویکسینیشن اور سال میں دو مرتبہ بلڈ سکریننگ لازمی قرار دیدی ہے۔ ڈائریکٹر وائلڈ لائف پنجاب نعیم بھٹی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس صوبہ بھر میں موجود چڑیا گھروں اور پارکس کے جانوروں اور پرندوں کا ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ نایاب نسل کے جانوروں اور پرندوں پر خاص توجہ دی جائے تاکہ ان کی نسل کو محفوظ رکھا جاسکے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلڈ سیمپلنگ میں اگر کوئی بیماری یا کوئی ایسا جراثیم پایا جائے جو جانور اور پرندے کی زندگی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے تو ایسے میں تجربہ کار ویٹرنری ڈاکٹر کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں۔ لاہور چڑیا گھر کے ڈائریکٹر حسن علی سکھیرا سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مختلف اقسام کے 14 سو کے قریب چھوٹے بڑے جانور اور پرندے موجود ہیں جن کے علاج معالجے کے لیے تمام اقدامات بروئے کار لائے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر لاہور میں موجود تمام جانوروں اور پرندوں کی ریگولر بنیادوں پر ویکسینیشن اور ان کی بلڈ سیمپلنگ کی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نایاب نسل کے جانوروں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لئے ضروری اقدامات بروقت کیے جاتے ہیں۔