اسلام آباد ( عبداللہ شاد) نمازوں کی ادائیگی پر پابندی کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں میں اذانوں پر بھی پابندی لگانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ہندوستانی صوبے اترکھنڈ کی سرکار نے رمضان المبارک کے دوران اذان دینے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دہلی کے پریم نگر علاقے میں پولیس نے جبرا مساجد سے لائوڈ سپیکر اٹھا لئے۔ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس میں تھانہ پریم نگر دہلی کے دو پولیس والے مساجد سے زبردستی لائوڈ سپیکر اٹھا رہے ہیں اور کہہ رہے کہ خبردار کسی نے اذان نہیں دینی کیونکہ تم لوگوں ( بھارتی مسلمانوں) کی وجہ سے کرونا وائرس بھارت میں پھیلا ہے۔ مسلم رہنماؤں کی جانب سے اذانوں پر پابندی کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی اور کہا کہ رمضان کے مہینے میں سحر اور افطار کیلئے اذانوں کی آواز نہ آنے سے مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہو گا۔ اس پر بھارتی میڈیا نے یہ لغو بیانی شروع کر دی کہ ’’ اگر 1400 سال پہلے لائوڈ سپیکر نہیں تھے تو پھر بھارتی مسلمانوں کیلئے یہ بھی کوئی لازمی نہیں ہے، بھارتی مسلمانوں کی وجہ سے ہی ہندوستان کو کرونا کا عذاب جھیلنا پڑ رہا ہے اس لئے انھیں اس کے نتائج بہرحال بھگتنے پڑیں گے‘‘۔
نمازوں کے بعد بھارت کے مختلف علاقوں میں اذان پر پابندی
Apr 25, 2020