گورنر کا یونیورسٹیوں میں قرآن پاک ترجمہ کے ساتھ پڑھنا لازمی کرنے کا اعلان

لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پنجاب کی تمام یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کے اتفاق سے مسلمان طلباء وطالبات کیلئے قرآن پاک ترجمے کے ساتھ پڑھنے کو لازم قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز اختر کی سر براہی میں 7رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو 22 مئی تک تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کیساتھ ملکر طریقہ کار کیلئے سفارشات فائنل کرے گی اور آئین میں ترامیم سمیت تمام اقدامات کو حکومت یقینی بنائے گی۔ کرونا بحران کی وجہ سے یونیورسٹیز کی فیس میں کمی کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔ وہ جمعہ کے روز گورنر ہاؤس لاہور میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نیاز اختر، جی سی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اصغر زیدی، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر خالد مسعود گوندل سمیت دیگر کے ہمراہ پر یس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ کمیٹی اپنی سفارشات کا ابتدائی مسودہ 10مئی کو پیش کرے گی اور اس مسودے پر فیڈ بیک 17مئی کو پیش کیا جائیگا اور یہ مسودہ علماء کو بھی دیا جائیگا سب کی سفارشات کے بعد اس مسودہ کو 22مئی بروز جمعہ کو فائنل کر دیا جائیگا۔ ایک سوال کے جواب میں گورنر چوہدری محمد سرور نے کہا کہ ڈاکٹرز واضح طور پر کہہ رہے ہیں عوام نے کرونا کو سنجیدہ نہ لیا تو آنے والے دنوں میں کرونا کے مریضوں کی تعداد لاکھوں میں جاسکتی ہے اور ہمیں کہیں خدانخواستہ لوگوں کا علاج سڑکوں پر نہ کر نا پڑ جائے اس لیے ہم علماء اور عوام سے اپیل کرتے ہیں۔ رمضان المبارک کے دوران نماز اور تروایح کے دوران حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں ورنہ حکومت عوام کو کرونا سے بچانے کیلئے سخت ترین فیصلوں سے بھی گر یز نہیں کر ے گی۔ مزید براں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پروفیسر خالد مسعود گوندل کو میڈیکل ایجوکیشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری دی۔ پروفیسر خالد مسعود گوندل، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے مستقل وائس چانسلر ہیں۔ ان کی شعبہ طب میں شاندار خدمات کے اعتراف میں 23 مارچ 2013 کو ان کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا اور 2015ء میں حکومت پنجاب کی طرف سے اکیسویں سکیل میں ترقی دی گئی۔ پروفیسر خالد مسعود گوندل نے پہلی دفعہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی شاندار تاریخ کو ایک کتاب کی شکل میں مرتب کیا ہے۔ جس میں اسکی 158 سالہ خدمات پر مفصل روشنی ڈالی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...