کراچی ( کامرس رپورٹر)ماسٹر کارڈ نے ایک نئی ریسرچ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کوویڈ19کے نتیجے میں ماحولیات کی جانب ذاتی رویوں کے باعث صارفین میںماحولیات کے حوالے سے جذبے میں اضافہ ہوا ہے ۔مشرق وسطیٰ میںہر 10میں سے 9بالغ افراد کا کہنا ہے کہ وہ ماحولیاتی تحفظ اور استحکام کے حوالے سے ذاتی اقدامات اٹھانے کیلئے تیار ہیںجبکہ عالمی طور پر اس حوالے سے یہ شرح ہر10افراد میںسے 8کی ہے ،مشرق وسطیٰ میں80فیصد سے زائد بالغ افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ کورونا کے بعد سے ماحولیات پر اثرات کے حوالے سے زیادہ حساس ہوگئے ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ سوشل میڈیا ماحولیاتی حوالے سے باشعور صارفین میںاضافہ کررہا ہے ،خاص کر Gen-Zمیں جہاں عالمی طور پر بااثر لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا کی43فیصد پوسٹ کورونا کے آغاز سے موسمی تغیرات اور ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل کو ظاہر کرتی ہیں۔عالمی respondents کے ایک چوتھائی یعنی 24فیصد کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا نے انہیں ماحولیات اور استحکام کے حوالے سے زیادہ انتخاب پسند بنا دیا ہے ۔مشرق وسطیٰ میں72فیصد بالغ افراد کا ماننا ہے کہ کاروباروں اور برانڈز کے لئے اب زیادہ ضروری ہوگیا ہے کہ ماحولیات کیلئے زیادہ کام کیا جائے اور 25فیصد کا کہنا ہے کہ ایسے برانڈز سے خریداری روکنے جارہے ہیںجو ماحولیات کی بہتری اور استحکام میںمدد فراہم نہیںکرتے ،لگ بھگ15فیصد نے پہلی بار یہ بھی تسلیم کیا کہ انہوںنے ایسی کمپنیوںکا بائیکاٹ کررکھا ہے جو استحکام کی اقدار کی پاسداری نہیںکرتی۔سروے میںشریک افراد نے تین مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ مشرقی وسطیٰ میں کمپنیوں اور برانڈ سے کوویڈ19سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ تین اقدام چاہتی ہیں ،جس میںپہلا یہ ہے کہ کمپنیاں اپنے ملازمین کی صحت و سلامتی کا خاص خیال رکھیں،فضائی اور آبی آلودگی کو کم کریں اور زیادہ مستحکم و دیرپا مصنوعات تیار کریں۔ماسٹر کارڈ کے چیف ڈیجیٹل آفیسر جان لمبرٹ کا کہنا ہے کہ کمپنیوں ،کمیونٹیز اور صارفین کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔سروے کے دوران مشرق وسطیٰ میں ہر10میںسے 7افراد کورونا سے پہلے کے مقابلے میںکاربن فٹ پرنٹ میں کمی کو زیادہ اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،58فیصد کا خیال تھا کہ وہ اس حوالے سے اور زیادہ حساس ہوگئے ہیںکہ ان کے اقدام ماحولیات کے حوالے سے کیا اثرات مرتب کرتے ہیں۔24ممالک میں کئے گئے سروے کے مطابق کورونا کی وباء کے باعث استحکام کے رویوںمیں اضافہ ہوا ہے ۔ماسٹر کارڈ نے گزشتہ برس اس حوالے سیارتی اتحاد تشکیل دیا تھا جو کہ جاری ہے اور اب اس میںتوسیع کرتے ہوئے مزید 50اراکین کو شامل کیا گیا ہے ۔یہ اتحاد مشترکہ طورپر10کروڑ درختوں کی بحالی کیلئے کوشاں ہے اور اس ضمن میںکینیا میں12ملین درختوں کی بحالی کا منصوبہ پہلے ہی جاری ہے ۔ماسٹر کارڈ پلاسٹک کے ضیاع کے حوالے سے بھی اپنے کارڈز کے ذریعے صارفین اور شراکت داروں کو معاونت فراہم کرتا ہے ،کمپنی کا عزم ہے کہ سال2020تک کاربن اخراج کو صفر کی سطح تک لایا جائے۔