اسلام آباد(محمد صلاح الدین خان سے)حکومت کی گورنمنٹ سرونٹس ریگولیشن پالیسی کے تحت مستقل ملازمین کو کم کرنے جبکہ کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتیوں کی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے، نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے تقریباًڈھائی لاکھ ملازمین کو کم کرکے 82ہزار تک کردیا گیا ہے ، زرائع سے حاصل معلومات کے مطابق، سرکاری ملازمین کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام ڈویژن کو خط لکھ کر رپورٹس طلب کی تھیں جس کی روشنی میں ایک سال سے زائد خالی پوسٹوں اور دیگر غیر اہم پوسٹوں کو ختم کردیا گیا،محکمانہ انکوائریوں کے فیصلے ہوئے، ریٹائرمنٹ، جبری ریٹائرمنٹ ، گولڈن شیک ہنڈ کی آفرز کی گئیں جبکہ آئی ایم ایف کی شرائط میں بھی شرط یہ تھی کہ مستقل گورنمنٹ ملازمین ، پینشنرز کو کم کرکے قومی خزانے کے اخراجات کو کنٹرول کیا جائے کیونکہ بجٹ کا ایک بڑی حصہ گورنمنٹ سرونٹس کی تنخواہوں کی صورت میں نکل جاتا ہے جس سے معیشت آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے باوجود غیر مستحکم ہو رہی ہے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے ، بجلی ، پانی گیس کے بلوں میں اضافے کے باوجود حکومت کا حاصل ہونا والا حدف آئی ایم ایف کے مقرر کردہ احداف سے بہت کم ہے ، واجب الادا قسط کی واپسی کے لیے حکومت کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ ایم آئی ایف کی شرائط پرعمل درآمد کو ممکن بنائے۔ملک کا ایک بڑامسلہ بیروزگاری بھی ہے یہی وجہ ہے کہ ایک جارنب ریگولر سرکاری ملازمین کو کم سے کم جبکہ نئی پالیسی کے تحت کنٹریکٹ بنیادوں پر نئی تقرریاں کی جارہی ہے ۔
مستقل ملازمین کو کم کرنے کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتیوں کی حکمت عملی اختیار
Apr 25, 2021