آسٹریلیا: مطلب پرستی، بغض اور مخاصمت صرف ہم انسانوں تک ہی محدود نہیں۔ پہلے یہ یہ سیاہ جذبات، بوزنوں (پرائمیٹس) میں دریافت ہوچکتے ہیں اور اب سمندر کی ذہین ترین مخلوق ڈولفن میں اس رویے کا انکشاف ہوا ہے۔ویسے تو ڈولفن ہمیشہ مسکراتی رہتی ہے لیکن ان میں منفی جذبات بھی پائے جاتے ہیں۔ مغربی آسٹریلیا میں شارک بے کے مقام پر سائنسدانوں نے بعض تجربات کے بعد کہا ہے کہ یہ سمندری ممالیہ بھی آپس میں بغض و عداوت رکھتے ہیں۔سائنسدانوں نے نوٹ کیا کہ بوٹل نوز ڈولفن کے نر اپنے انہی ’ساتھیوں‘ کی پکار پر توجہ دیتے ہیں جو ماضی میں انہیں بچانے یا مدد کے لئےآئے ہوں۔ جب کہ مدد نہ کرنے والے ڈولفن گروہ کی پکار پر وہ کان نہیں دھرتے اور نظرانداز کردیتے ہیں۔برسٹل یونیوررسٹی نے اسے’اتحادی نیٹ ورک‘ قرار دیا ہے جو نر ڈولفن کے درمیان قائم ہوتا ہے۔ عین سماجی رویے کی طرح ڈولفن کے غول ملکر شکار کرتے ہیں یا پھر مل کر ایک دوسرے کی شکاریوں سے حفاظت کرتے ہیں۔