خلائی سیارہ تباہ ہوا تو تیسری عالمی جنگ ہوگی ، روس : یوکرائن کیخلاف حملے تیز

Apr 25, 2022

ماسکو‘ کیف (آئی این پی+ شنہوا+ این این آئی) روس نے خلائی سیارہ تباہ کرنے پر تیسری عالمی جنگ شروع کرنے کی دھمکی دے دی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی حکام نے کہا کہ کسی بھی ملک کا خلائی سیارہ تباہ کرنے کا مطلب عالمی جنگ کا آغاز ہو گا اور کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے کہ پھر تیسری عالمی جنگ شروع ہو جائے گی۔ روس یوکرائن کی جنگ تیسرے مہینے میں داخل ہو گئی ہے اور روس کی جانب سے یوکرائن پر حملے تیز کر دیئے گئے ہیں۔ روسی فورسز کی جانب سے ماریوپول کی سٹیل مل میں چھپے یوکرینی فوجیوں پر حملہ کیا گیا ہے جس کے بعد یوکرائن نے روس کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ تنازعہ کے حل کے لئے کی جانے والی سفارتی کوششوں کی حمایت کی ہے۔ یوکرائن کی خبررساں ایجنسی انٹر فیکس کے مطابق زیلنسکی نے کہا کہ ایک سفارتی راستہ ہے اور ایک فوجی‘ تاہم وہ تنازعہ کو روکنا اور اس کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ جرمنی کے سابق چانسلر گیرہارڈ شرڈر نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرائن کے ساتھ جنگ ختم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ماسکو میں پیوٹن سے ملاقات کرنے والے شرڈر نے امریکی اخبار کو بتایا کہ جنگ کا خاتمہ آسان نہیں ہو گا۔ دوسری جانب یوکرائن کے سینکڑوں پناہ گزین سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں اشیائے خوردونوش کے حصول کے  خیراتی اداروں سے رجوع کرنے لگے اور زیورخ کے خیراتی ادارے فوڈ بنک کے باہر لمبی لائنیں لگ گئی ہیں۔ جرمن وزیر خزانہ کرسچئن لنڈنر نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو روس کے خلاف جنگ جیتنے میں یوکرائن کی مدد کے لیے ہرممکن کوشش کرنی چاہیے لیکن اپنی سلامتی اور نیٹو کی دفاعی صلاحیت کو خطرے میں ڈالے بغیر اسے ایسی کوئی امداد کرنی چاہیے۔ دریں اثناء امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ روسی جہازوں کے امریکی بندرگاہوں میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے پرعمل درآمد کرتے ہوئے کسی بھی روسی پرچم والے چلنے والے یا ملکیت والے جہاز کو ان کے ملک کی بندرگاہوں میں داخلے سے روک دیا جائے گا۔ ادھر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ نے روسی فوج کے ارکان کے خلاف نئی پابندیاں جاری کی ہیں۔ جانسن نے زور دے کر کہا کہ برطانیہ یوکرائن میں جنگی جرائم کے ثبوت اکٹھے کرنے میں مدد کر رہا ہے اور بکتر بند گاڑیوں سمیت مزید فوجی امداد فراہم کر رہا ہے۔

مزیدخبریں