لاہور+اسلام آباد (نیوز رپورٹر، خبر نگار خصوصی ‘نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی لوڈشیڈنگ اور عوام کی مشکلات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلے ماہ تک لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی کرنے کا حکم دیا۔ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو جب تک اس عذاب سے نجات نہیں ملتی چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ وزیراعظم کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا کہ عوام کو جب تک اس عذاب سے نجات نہیں ملتی نہ خود چین سے بیٹھوں گا نہ کسی کو بیٹھنے دوں گا۔ سابق حکومت کی مجرمانہ غفلت کی پیدا کردہ تکلیف سے شہریوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں، تیل وگیس کا بندوبست ہونے تک عبوری اقدامات کو بہتر بنایا جائے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوازشریف حکومت نے ملک میں اضافی بجلی کی وافر مقدار فراہم کی تھی، عمران حکومت نے ایک نیا یونٹ شامل نہیں کیا، بروقت ایندھن خریدا گیا نہ کارخانوں کی مرمت کی گئی، سابق حکومت نے ہمارے دور کے سستی اور تیز ترین بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ بند کئے، مہنگی اور کم بجلی بنانے والے کارخانے استعمال کئے گئے، اس ظلم کی قیمت قوم کو ہر ماہ 100 ارب روپے کی شکل میں ادا کرنا پڑ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 6 ارب میں ایل این جی کا جو ایک جہاز مل رہا تھا، وہ قوم کو 20 ارب میں پڑ رہا ہے، عمران حکومت کا یہ ظلم قوم کو اس سال 500 ارب سے زائد میں پڑے گا، توانائی کے شعبے کی تباہی کر کے پاکستان کی معیشت دیوالیہ کرنے کی سازش کی گئی۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جیل انتظامیہ کو قیدیوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ شہباز شریف کو نیب کی جس بیرک میں رکھا گیا تھا وہاں کا بھی دورہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان بھر میں قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی کمی کا اعلان کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ جو قیدی اپنی سزا مکمل کرلیں ان کو معاشرے کا فعال شہری بنانے میں ہرممکن سرپرستی حکومت کے فرائض میں شامل ہے۔ انہوں نے کوٹ لکھپت جیل حکام کو خصوصی تاکید کی کہ قیدیوں کی سہولت کے لیے دستیاب ذرائع کو مؤثر طریقے سے بروئے کار لایا جائے، اس تناظر میں وزیراعظم نے قیدیوں کے کھانے پینے اور صحت کی سہولیات کو مزید بہتر کرنے کی تاکید کی۔ وزیراعظم نے قیدیوں کی ہنر سازی کے لیے بھی دستیاب ذرائع کو موثر طور پر استعمال میں لانے کی خصوصی ہدایت کی تاکہ قیدی اپنے آپ کو سزا کے بعد معاشرے میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے بھرپور طریقے سے تیار کرسکیں۔ شہباز شریف نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کیا جو جیلوں میں قیدیوں کی سہولت اور مجموعی نظام کی بہتری کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کرے گی۔ اس کمیٹی میں چاروںصوبوں کی نمائندگی کرتے ہوئے افسران شامل ہوں گے۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب، آئی جی جیل سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے ۔ دریں اثناء وزیر اعظم نے کوٹ لکھپت جیل میں سہولتوں میں اضافے اور سکول ڈسپنسری بہتر کرنے کی ہدایت کی، لنگر خانہ، ہسپتال کا بھی دورہ کیا اور بیمار قیدیوں کی تیمارداری کی۔ آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے جیلوں کے امور کے حوالے سے وزیراعظم کو اہم بریفنگ بھی دی۔ وزیراعظم شہبازشریف ماڈل ٹائون میں اپنے قریبی عزیزواقارب سے ملے، شہباز جاوید شفیع اور زاہد شفیع کی رہائش گاہ پر گئے، قریبی عزیزوں نے انہیں وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی۔ بعدازاں وزیراعظم شہباز شریف نے اچانک جوہر ٹائون رمضان بازار کا دورہ بھی کیا، رمضان بازار میں عوام کیلئے سہولتوں کا جائزہ لیا۔ مزید براں وزیراعظم شہبازشریف نے سیالکوٹ میں آگ لگنے سے گندم کی تیار فصل کی تباہی سے متاثرہ کسانوں کی مالی امداد کا حکم دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن کسانوں کی فصل جل گئی ہے، انہیں فوری امدادی چیک دئیے جائیں اس سلسلے میں وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیراعظم نے 90 ہزار کلوگرام گندم جل کر راکھ ہونے پر کسانوں کی فوری مالی مدد کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبار ک ہے، مشکل وقت میں کسانوں کی بھرپور مدد کی جائے۔ سرکاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیلہ پل باجواں، بجوات سیکٹر میں 23 اپریل 2022 کو گندم کی تیار فصل کو آگ لگ گئی تھی ۔آگ سے 77 ایکڑ رقبہ متاثرہواتھا، 76 ایکڑ میں گندم کی فصل کٹائی کے لئے تیار تھی۔ 15 کاشتکاروں کی تیار گندم جل گئی تھی۔ تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ کٹائی مشین میں فنی خرابی سے آگ لگی۔ مشین کے قریب ہی ذخیرہ کردہ 80 لیٹر ڈیزل کے آگ پکڑنے سے حادثے کا دائرہ پھیل گیا تھا۔ فاصلہ زیادہ ہونے کی بناء پر فائر بریگیڈ کو پہنچنے میں وقت لگا۔ فائر بریگیڈ کی کوششوں سے آگ کو 135 ایکڑ میں پھیلنے سے روکا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے پی کے ایل آئی ہسپتال لاہور کا دورہ کیا۔ شہبازشریف ہسپتال میں ڈاکٹرز کی بریفنگ کے دوران برہم ہوگئے۔ وزیراعظم نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ دو روز میں تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ آپ کی بریفنگ سے مطمئن نہیں ہوں۔ غریبوں سے علاج کی مد میں اتنے پیسے لے رہے ہیں، بیس آپریشنل یونٹس میں سے 14 کیوں بند ہیں؟۔ وزیراعظم شہبازشریف نے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ دس سال میں جگر کے ٹرانسپلانٹ کیلئے اربوں روپے دیئے 89 فیصد مریضوں کا علاج پیسے لے کر کیا جارہا ہے۔ صاحب حیثیت افراد پوری رقم دے کر یہاں سے علاج کرائیں ان کا پیسہ غریب افراد کے علاج پر خرچ ہوگا۔ غریبوں کا مفت علاج کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ گزشتہ حکومت نے مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا۔ دو مرتبہ نیب کے عقوبت خانے سے ہوکر آیا ہوں۔ دورے کا مقصد طبی سہولیات کا جائزہ لینا ہے۔ پی کے ایل آئی صرف پنجاب نہیں پورے ملک کیلئے ہے ۔ 17 فیصد مریضوں کا علاج مفت کیا جارہا ہے۔ فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے ہم ٹرسٹ بنائیں گے۔ میں نے ایک مخیر شخصیت کے ذریعے اس ہسپتال کیلئے مشینری منگوائی۔مزید براں گزشتہ روز وزیراعظم نے جاتی امرا میں اپنے والدین‘ بھابھی کلثوم نواز اور بھائی عباس شریف کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
لوڈ شیڈنگ پر برہمی ، اگلے ماہ نمایاں کمی کی جائے : شہباز شریف
Apr 25, 2022