بھارتی وزیراعظم کا دورہ کشمیر ، اہل کشمیر کا یوم سیاہ  

Apr 25, 2022

وزیراعظم سردار تنویر الیاس خان  کی اپیل پر بھا رتی وزیراعظم مودی کے دورہ کے دوران مقبوضہ کشمیر  اور آزاد کشمیر میں یوم سیاہ گیا۔ مودی کا دورہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک کے برابر ہے ۔کشمیری بھارت  کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف آزادی کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو اور کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے  ریاست جموں وکشمیر میں بھارت کی لاکھوں فوج دہشت گردی کر رہی ہے اور بے گناہ کشمیری نوجوان شہید ہو رہے ہیں وزیراعظم آزاد کشمیر  نے تحریک آزادی کشمیر کو موثر طور پر اجاگر کرنے کے لئے جدوجہد  کرنے کا اعلان بھی کیا ہے وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنے حلف کے بعد بھی آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجحتی کے اظہار کے لیے اور بھارت کی فوج کی دہشت گردی  کو رکوانے کے لیے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائی جائے گی۔اس وقت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں ہر روز  بے گناہ معصوم نوجوانوں کو قتل  کیا جا رہا ہے ظلم و تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں بے تحاشہ اضافہ  ہو چکا ہے کشمیریوں کو سال 5 اگست 2019  سے کرفیو کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑارہا ہے دفعہ 370 اور 35 Aکا خاتمہ کر کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا بھی خاتمہ کر دیا گیا۔992 دنوں سے کشمیر کے عوام ناروا  پابندیوں کا شکار ہیں اب بھارت کے انتہا پسند ہندو حکمران مودی نے دورہ مقبوضہ کشمیر کا جو ڈول ڈالا ہے وہ ہندو بنیے کی فسطائی حکومت کی نئی چال ہو گی۔اس کو بھی کشمیر ی مسترد کرتے ہیں وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے دن یوم سیاہ کا اعلان اچھا اقدام ہے اس دن کشمیریوں نے دنیا بھر کو ایک مضبوط پیغام دینا ہے کہ مودی کشمیریوں کا ہی نہیں مسلمانوں کا بھی قاتل ہے اس کے دورہ سے کسی قسم کی بہتری کی گنجائش نہیں ہے بلکہ کشمیر کے عوام کو مزید ظلم و ستم کا نشانہ بنایا جائے گا ہم بھارت کے وزیر اعظم مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورہ کو مسترد کرتے ہیں مودی بھارتی وزیراعظم کے ہر اقدام کو کشمیریوں نے نہ پہلے تسلیم کیا اور نہ آئندہ تسلیم کریں گے  کشمیریوں کو خصوصی حیثیت کے خاتمے سے فرق  نہیں پڑ ہے  کیونکہ ان کوپہلے کب حاصل  آزادی تھی  بھارت کی فوج کے ظلم و جبر کا کشمیریوں نے سامنا کیا ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہدا نے اپنے حق کے لیے قربانیوں کی داستان رقم کی کشمیریوں کو ان کو گھروں میں مقید کر دیا گیا  مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی تبدیل کرنے اور نسل کشی جیسے اقدام بھارت کی بربریت اور ظلم کی انتہا ہیں۔بھارت ظلم و جبر کے ذریعے کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم رکھنے کے لیے ہمیشہ مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتا رہا ہے اور بھارت نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پامال کر کے رکھ دیا یے  آج بھارت کا وزیراعظم کس منہ سے مقبوضہ کشمیر کے دورے پر نکل پڑا ہے  اس نے کشمیر کے عوام کے لئے کون سی اصلاحات کا عمل شروع کر رکھا ہے جس سے کشمیر کے عوام اس کو داد و تحسین دیں گے نفرت و حقارت ہی مودی کا مقدر ہو گی بھارت کیاس  انتہا پسند ہندو حکمران مودی نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو خاطر میں نہ لا کر بھ کشمیریوں کے ساتھ اپنی نفرت اور دشمنی کا اظہار کیا جس سے بھارتی سیکولر ازم کا دعوٰی بھی کھوکھلا ثابت ہوا ہے اور اس دعوے کا اب نقاب اتر چکا ہے آزاد کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس کا مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کے موقع پر یوم سیاہ منانے کا اعلان بھی اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کشمیری مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کو مسترد کرتے ہیں اور اپنے حق کے لیے آگے بڑھتے رہیں گے اور جدوجہد کے نتیجے میں اپنا حق  حق خود ارادیت حاصل کر کے رہیں گے۔آزاد کشمیر کے عوام مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کو کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف سمجھتے ہیں  عالمی برادری کو بھی  سخت ردعمل دینا چاہیے کہ بھارت کے وزیر اعظم  کی دوعملی اور دہرا معیار بھی بے نقاب ہوچکا ہے بھارت کے وزیر اعظم کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف قبل ازیں ترکی کے صدر نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی مسلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا بلکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو بڑا انسانی المیہ قرار دیا۔
پاکستان کے  مسئلہ کشمیر پر اصولی موقف کی حمایت کا احادہ کیا ۔اس وقت کے پاکستان کے وزیراعظم نے بھی مقبوضہ کشمیر سے 5اگست کے اقدام کی واپسی تک بھارت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کر دیا پاکستان کا  ہمیشہ اصولی موقف جو قیام پاکستان سے لیکر اب تک رہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان کشمیریوں کی  ہر سطح پر ہر فورم پر اخلاقی،سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا پاکستان کے اس  اصولی موقف سے بھارت کے جارحانہ عزائم کا پردہ چاک ہوا ہے پاکستان نے بھارت کی ہر طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور اپنی امن  کی پالیسی پر آنچ نہیں آنے دی۔پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے بھارتی فوج کو ایسا دندان شکن جواب دیا کہ مکار دشمن اپنے زخم چاٹنے پر مجبور ہوا  اور اسے دنیا کے سامنے حزحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔بھارت کے انتہا پسند ہندو حکمران مودی اپنے ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا رہے ہیں اور ہندو توا کا فروغ ان کا ایجنڈا ہے بھارت مصنوعی شیر بنا ہوا ہے،کشمیریوں نے مسلسل جدوجہد کی وجہ سے اس کی کھال اتار دی ھے اب وہ گیدڑ بن چکا ہے،کشمیر ی  مودی کے کشمیریوں پر  ظالم و ستم کو پائے حقارت سے ٹھکراتے ہیں کشمیریوں کا سچا جذبہ ان کو بھارت کے آگے جھکنے اور موقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکا۔کشمیر ی مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کو مسترد کرتے ہیں اور اپنے حق حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔۔

مزیدخبریں