لاہور (کامرس رپورٹر ) ملک میں اشیاءخورونوش کی مہنگائی اور گراں فروشی نے متوسط اور کم آمدنی والے افراد کی قوت خرید کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ بیکری مالکان کے مطابق لوگوں کی اکثریت نے رواں سال عید الفطر کے موقع پرکیک پیٹیز، چیکن بریڈ، سمیت دیگر بیکری مصنوعات کی خریداری گزشتہ سال کے مقابلے میں 70فیصد کے لگ بھگ کم کی ہے۔ ذیادہ تر خریداری ڈبل روٹی، انڈوں، دہی، دودھ، اور بسکٹوں کی ہوئی ہے۔ صارفین کے مطابق روان سال عید پر ایک پاﺅنڈ کیک کی اوسط قیمت 750روپے تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ سال ایک پاﺅنڈ کیک کی اوسط قیمت 600روپے تھی۔ اسی طرح 2پاﺅنڈ کیک کی اوسط قیمت اس سال عید پر 1400روپے ہو گئی جو گزشتہ سال 1200روپے تھی۔ اسی طرح اس سال عید پر ایک کلو مٹھا ئی کی اوسط قیمت 1050روپے ہو گئی جو گزشتہ سال 850روپے کے لگ بھگ تھی۔ رواں سال عید الفطر کے موقع پر کپڑوں،کاسمیٹک، مصنوعی زیورات اور جوتوں کی خریداری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔ آل پاکستان انجمن تاجران (اشرف بھٹی گروپ) کے صدر اشرف بھٹی اور آل پاکستان انجمن تاجران (خالد پرویز گروپ) کے صدر خالد پرویز نے بتایا کہ خام مال مہنگا ہونے کے باعث ریڈی میڈ گارمنٹس اور جوتوں سمیت دیگر اشیاءکی قیمتوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے‘ جس کے باعث اس مرتبہ عید کی خریداری میں 50فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔ دریں اثنا کریم بلاک مارکیٹ انار کلی بازار اور مال روڈ سمیت دیگر مارکیٹوں میں خریداری کے لئے آنے والے افراد نے بتایا کہ گزشتہ سال مردانہ جوتے کی اوسط قیمت 1600روپے تھی جو اس سال 2500روپے سے بڑھ گئی ہے۔ اسی طرح لیڈیز جوتے کی اوسط قیمت 1800روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 2600روپے ہو گئی ہے۔ ایک مردانہ ریڈی میڈ کاٹن کے سوٹ کی قیمت 2200روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 3500روپے ہوگئی ہے۔ لیڈیز ریڈی میڈ سوٹ کی قیمت گزشتہ سال 2500روپے تھی جو اس سال بڑھ کر 5000 روپے ہو گئی ہے۔ بچوں کے کپڑے بھی گز شتہ سال کے مقابلے میں 45 فیصد مہنگے ہو گئے ہیں۔