لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ (سابق) آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ الیکشن چاہتے ہیں تو اپنی حکومتیں گرا دیں، تو ہم نے گرا دیں۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میری صدر مملکت عارف علوی کے ساتھ جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی تھی، جس میں جنرل (ر) باجوہ نے مجھے کہا کہ اگر آپ الیکشن چاہتے ہیں تو اپنی حکومت گرا دیں، جس پر ہم نے اپنی حکومت گرا دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری الیکشن کی پوری تیاری ہے، اور انتخابی مہم شروع کررہے ہیں، جبکہ ن لیگ الیکشن سے بھاگ رہی ہے، کیونکہ وہ ختم ہوچکی ہے۔ لوگ مہنگائی کی وجہ سے ان سے نفرت کررہے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم ن لیگ کو پنجاب کے الیکشن سے بھاگنے نہیں دیں گے اور 14 مئی سے آگے نہیں جانے دیں گے۔ آئین کے تحت 90 روز میں الیکشن ہونے ضروری ہیں، لیکن اگر یہ ہمیں ایک ساتھ فوری الیکشن کی کوئی تجویز دیں جس کی سپریم کورٹ توثیق کرے۔ وزیراعظم قومی اسمبلی تحلیل کردیں تو جولائی میں مشترکہ الیکشن ہوسکتے ہیں تو ایسے میں ہم بیٹھ کر بات کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری سب سے بڑی شرط یہ ہے کہ نگران حکومتوں کی مدت ختم ہوگئی اور 90 روز بعد یہ غیر آئینی ہیں، ان کو ختم کرکے حقیقی غیر جانبدار نگران حکومت لائیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کا مقصد پی ٹی آئی کو کمزور کرنا ہے، ہم پر مقدمات بنانے ہیں، ہم کمزور ہوگئے تو اکتوبر میں الیکشن کرائیں گے ورنہ اس سے بھی آگے لے جائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ان سے ہم نے کہا اگر آپ کے پاس ایک ساتھ الیکشن کی کوئی تجویز ہے تو ہم کردیتے ہیں۔ ہم نے اپنی حکومت تب گرائی تھی، ان کے سارے رہنماو¿ں مریم، شاہد خاقان عباسی کے بیانات تھے کہ اگر آپ الیکشن چاہتے ہیں تو اپنی حکومت گرا دیں۔ عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے انتخاب کے انعقاد سے انکار دستور پر ننگے حملے کے مترادف ہے۔ محض شکست کے خوف اور اپنے مفادات کیلئے آئین سے انحراف کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ سینئر صحافیوں اور اینکرز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملک میں جاری بحران کا واحد حل فیصلے کیلئے جمہور سے رجوع ہے۔ دستورِ پاکستان کی رو سے اقتدار اعلیٰ کا مالک اللہ تعالیٰ، اختیارات کا سرچشمہ عوام ہیں۔ عوام اپنے اختیار کو صاف شفاف طریقے سے منتخب نمائندوں کے ذریعے بروئے کار لاتے ہیں۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف نے آزاد کمشیر قانون ساز اسمبلی میں حزب اختلاف کی نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ عمران خان کی زیرصدارت آزاد کشمیر کی سیاسی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ اجلاس میں نئے وزیراعظم کے انتخاب کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا کہ تحریک انصاف اسمبلی میں اپوزیشن نشستوں پر بیٹھے گی۔ خواجہ فاروق کو آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نامزد کر دیا گیا۔ خواجہ فاروق کو پارلیمانی پارٹی کا اجلاس فوری طلب کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے عمران خان پہلے سربراہ ہیں جس کے بیان کی تردید اس کی اپنی جماعت کا آفیشنل اکاﺅنٹ کر رہا ہے۔ وفاقی وزیراطلاعات نے ایک بیان میں کہا عمران خان کی جماعت کا آفیشنل ٹوئٹر اکاﺅنٹ کہہ رہا ہے ”جو عمران نے کہا وہ عمران نے نہیں کہا۔“ انہوں نے کہا عوام کے ذہنوں کے ساتھ اور نہ کھیلو۔ قوم کے منہ پر جھوٹ نہ بولو۔ تم نے سماج‘ اخلاق‘ سیاست‘ معیشت تہس نہس کی۔ ذہنوں میں زہر گھولا۔ وزیر اطلاعات نے کہا تم نے دلوں میں نفرت بھری۔ سیاست کو گندا اور ملک کو مفلوج کیا۔ تم عدلیہ کو گالی دو‘ تم دھمکی سے ضمانت کا ریلیف پیکیج لو۔ وفاقی وزیراطلاعات نے کہا تم نے باجوہ کے کہنے پر اسمبلیاں کیوں توڑیں؟۔ اقتدار کیلئے پنجاب اور پختونخوا کے عوام کی توہین اور نمائندوں کی تضحیک کی اور منتخب اسمبلیاں توڑیں۔