بھارت اور اسرائیل کے بارے میں  امریکی محکمہ خارجہ کی چشم کشا رپورٹیں 

امریکہ نے گزشتہ سال بھارت میں انسانی حقوق کی صورت حال کے حوالے سے رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق بھارتی ریاست منی پور میں نسلی تنازعات کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ اس سالانہ رپورٹ کے مطابق منی پور میں کوکی اور میتی قبائل کے درمیان پرتشدد واقعات میں دو سو سے زیادہ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ مئی اور نومبر کے درمیان 60 ہزار سے زیادہ افرد بے گھر ہوئے۔ بھارت کے دیگر حصوں میں اقلیتوں، صحافیوں اور اختلاف رائے رکھنے والوں پر حملے کئے گئے اور حکومت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے تنقید کرنے والے میڈیا اداروں کو ہراساں کیا گیا۔ 
اس حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے نئی دہلی پر تنقید سے روکا ہوا ہے کیونکہ امریکہ کو امید ہے کہ بھارت چین کے خلاف جوابی کارروائی کے طور پر کام کرے گا۔ 
اسی طرح امریکی محکمہ خارجہ نے غزہ میں اسرائیل کی سرپرستی میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ نے ملک میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نمایاں منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 2023ء میں اسرائیلی فورسز نے انسانیت کو تباہ کرنے والے سنگین جرائم کا ارتکاب کیا۔ ان جرائم میں جان بوجھ کر انسانوں کو قتل کیا گیا۔ امریکی انسانی حقوق کی تنظیموں نے امریکی محکمہ خارجہ کی اس رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی فوجی یونٹ لیہی کے خلاف امریکی اقدامات کو سراہتے ہیں۔ امریکی انسانی حقوق کے گروپس نے باور کرایا کہ امریکی محکمہ خارجہ اس رپورٹ کی سنگینی کو سمجھے اور اسرائیل کے خلاف سخت ایکشن لے۔ غزہ میں محکمہ صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی افواج اکتوبر 2023ء سے اب تک 34 ہزار فلسطینیوں کو شہید کر چکی ہیں۔ 
امریکی محکمہ خارجہ کی جاری کردہ یہ دونوں رپورٹیں خود امریکہ کے لئے چشم کشا ہیں کیونکہ بھارت اور اسرائیل امریکی سرپرستی میں ہی کشمیریوں اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے لئے ان کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں اور اپنے جنونی ہاتھ روکنے کے لئے عالمی اور علاقائی سطح پر پڑنے والے کسی دبائو کو خاطر میں نہیں لا رہے۔ اگر ان رپورٹوں کی بنیاد پر بھارت اور اسرائیل پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی پابندیاں لگوا دی جائیں تو ان کے آئندہ کے عزائم کے آگے بند باندھا جا سکتا ہے مگر امریکہ اپنی دہری پالیسیوں کے باعث ایسا کبھی نہیں ہونے دے گا کیونکہ خطے میں جنگی جنونیت بڑھانے سے ہی امریکہ کا مفاد وابستہ ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...