کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ہندو جیم خانہ کی ملکیت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ہندو کمیونٹی کی آپ سے زیادہ فکر ہے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہند جیم خانہ کی ملکیت سے متعلق سماعت چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے کی۔دوران سماعت رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے تجویز پیش کی کہ کمشنر سے زمین کے رقبے سے متعلق تفصیل طلب کی جائے، آپ زمین سندھ حکومت کے حوالے کر دیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ شہر میں کوئی ایسی عمارت بتا دیں جو سندھ حکومت نے محفوظ رکھی ہو؟ جس پر رمیش کمار نے جواب دیا کہ گورنرہاؤس اور وزیراعلیٰ ہاؤس ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ وہاں عوام نہیں جاتے اس لیے صاف ہیں، جو عوامی مقامات ہیں وہ بتائیں کسی کو صاف رکھا ہو۔چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ گورنر ہاؤ س کے باہر احاطہ دیکھ لیں جاکر، کیا حال ہے، دنیا کاکوئی ایک ملک بتا دیں جہاں گورنر، وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہرکنٹینر لگے ہوں، وہ وقت بھی آئیگا جب حکمرانوں کو لوگوں کی فکر ہوگی، ہمیں ہندوکمیونٹی کی آپ سے زیادہ فکر ہے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ آپ قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ہم نہیں کرنے دیں گے، آپ کو تو یہ جگہ نہیں دیں گے،کل آپ کچھ اوربنا دیں گے۔چیف جسٹس نے رمیش کمار سے استفسار کیا کہ آج کل آپ کی پارٹی کون سی ہے؟ جس پر رمیش کمار نے جواب دیا کہ میں پیپلزپارٹی میں ہوں، چیف جسٹس نے کہا کہ پارٹی بدلتے رہتیہیں،جہاں بھی ہوں ایک پارٹی میں رہیں، آج کل ہر چیز خبر بن جاتی ہے، میڈیا والے ہمارے لائٹ کمنٹس بھی چھاپ دیتے ہیں۔