اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے روک دیا،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیر افضل مروت کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی،دورانِ سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پوچھا کہ شیر افضل مروت کوئی علاقہ چھوڑا ہے جہاں آپ کے خلاف پرچہ نہیں ہوا؟عدالتی استفسار پر شیر افضل مروت نے بتایا کہ قصور میں جلسہ کرنے پر ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ شیر افضل مروت بولے مائی لارڈ پورے ملک میں پرچے ہو رہے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ یہ قصور میں پرچہ درج ہوا تھا؟ شیر افضل مروت نے بتایا کہ قصور میں جلسہ کیا تھا تو پولیس نے مقدمہ درج کرلیا تھا۔ عدالت نے شیر افضل مروت کی دس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے قصور مقدمے میں حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھاجس میں متعلقہ فریقین کوفریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیاگیاتھا کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے۔عدالت میں دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ قصور میں درج مقدمہ بدنیتی کی بنیاد پر درج کیا گیاجس کامقصد شیر افضل مروت کو ان کے فرائض کی انجام دہی سے روکنا ہے،درخواست میںعدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ قصورمیں قائم ہونے والے مقدمے میں گرفتاری کا خدشہ ہے،درخواست گزار کو اپنی پارٹی کے لیے قانونی فرائض کی انجام دہی سے روکنے کیلئے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ عدالت 2ہفتے کیلئے حفاظتی ضمانت دینے کے آرڈر جاری کرے۔