اسلام آبادہائیکورٹ کےچھ ججزکےخط کےمعاملےپرسپر یم کورٹ بارایسوسی ایشن نےفریق بننےکی درخواست دائرکردی۔ایڈیشنل سیکرٹری سپریم کورٹ بار شہباز کھوسہ نے فریق بننے کی درخواست دائر کر دی ،نائب صدر سپریم کورٹ بار عمر حیات سندھو بھی فریق بننے کی درخواست میں شامل ہے۔درخواست میں استدعاکی گئی متاثرہ ججز،بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے ممبران کو کیس میں فریق بنایا جائے، فل کورٹ کی سماعت میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو سنا جائے،ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کو رولز تبدیل کرنے کی ہدایت کی جائے، ججز کو پابند کیا جائے کہ کسی قسم کی مداخلت پر سات روز میں چیف جسٹس پاکستان کو آگاہ کریں،عدلیہ کی آزادی کیخلاف اقدامات کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔در خواست میں موقف اختیارکیاگیااسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کا خط انتہائی تشویشناک ہے،اتنے اہم معاملے پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اجلاس تک نہیں بلایا،سپریم کورٹ بار کے ممبران کی درخواست کے باوجود اجلاس نہیں بلایا گیا،عدلیہ کی آزادی کیلئے وکلا نے ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر بھی تمام وکلا کو یکجا ہونا چاہیے۔