سیالکوٹ میں دس روز قبل دو بھائیوں کی پولیس کی موجودگی میں دیہاتیوں کے ہاتھوں وحشیانہ تشدد سے ہلاکت کے سلسلے میں مزید سات افراد کو گرفتارکرلیا گیا ہے۔اس مقدمہ میں اب تک سترہ نامزد ملزمان میں سے چودہ اور سات پولیس اہلکاروں کے علاوہ دیگر پچاسی افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ پولیس نےزیر حراست فرار ہوجانے والے سابق ایس ایچ او رانا الیاس کے والد اور ایک بھائی کو بھیگرفتار کر لیا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے سانحہ کے وقت جائے وقوعہ پر موجود تمام افراد کو شریک جرم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق کسی بھی جرم کو روکنے کی بجائے جرم کا سرعام مشاہدہ کرنا بھی شریک جرم ہونے کے مترادف ہے اور دونوں بھائیوں کی ہلاکت کے موقعہ پر موجود تماشائی کا کردار ادا کرنے والے معطل ایس ایچ او رانا الیاس سمیت تیرہ پولیس اہلکار، ریسکیو عملہ اور سینکڑوں کی تعداد میں موجود شہری بھی شریک جرم ہیں جن کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ ایک سو نو کا اطلاق ہوتا ہے۔