لاہور + اسلام آباد+ کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں+ خصوصی رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، صدر مخدوم جاوید ہاشمی، سیکرٹری جنرل پرویز خٹک، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل سیف اللہ خان نیازی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری، صدرخواتین ونگ منزہ حسن، شفقت محمود اور دیگر قائدین نے پنجاب حکومت کی جانب سے تحریک انصاف پنجاب کی قیادت، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور ارکان صوبائی اسمبلی سمیت کارکنان پر تشدد اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ تحریک انصاف کی قیادت نے پنجاب حکومت کی جانب سے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے کارکنوں و قائدین کو زدوکوب کرنے اور پابند سلاسل کرنے جیسے اقدام کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا جمہوری اور آئینی حق ہے جسے کسی قیمت پر سلب نہیں کیا جا سکتا۔اس اقدام سے مسلم لیگ ن کی سیاسی حکومت کا آمرانہ چہرہ قوم کے سامنے آیا ہے۔ طاقت کے زور پر سیاسی مخالفت کو دبانے جیسی فاشسٹ ذہنیت عیاں ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کی قیادت کے مطابق حلقہ PP-150 میں دوبارہ گنتی کے جائز مطالبے کو تسلیم کرنے کی بجائے پنجاب حکومت نے کارکنوں پر باوردی غنڈوں کو مسلط کیا جنہوں نے تمام اخلاقی حدود پامال کرتے ہوئے نہ صرف پارٹی قیادت کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ پنجاب میں قائد حزب اختلاف اور ارکان اسمبلی سمیت خواتین کارکنوں کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور انہیں گرفتار کیا۔ حکمرانوں کے اس شرمناک اقدام نے آمریت کی یاد تازہ کی ہے جب اپنے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والے سیاسی کارکنان کے خلاف ریاستی قوت استعمال کی جاتی تھی۔ ان ہتھکنڈوں سے نہ تو عوامی مینڈیٹ چرایا جا سکتا ہے نہ ہی عوام کو مزید روایتی سیاست کا اسیر بنایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے ایوانوں میں پنجاب حکومت کے اس اقدام کو اٹھانے کا بھی اعلان کیا۔خیبر پی کے کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے لاہور میں پُرامن احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی پنجاب کے کارکنوںکے خلاف پولیس گردی اور رہنماﺅں،کارکنوںکی گرفتاریوں پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جمہوری معاشرے میںاحتجاج ہرکسی کابنیادی حق ہے۔ انہوں نے رہنماﺅں اورکارکنوںکی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات جاری کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ شہبازشریف نے اچھا فیصلہ کیا تاہم تحریک انصاف کے کارکنوںکے خلاف پولیس گردی نہیں ہونی چاہئے تھی۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید نے کہا ہے کہ پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔ پولیس کے اس رویہ کی مذمت کرتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ جمہوری تاریخ میں ایسے واقعات کی مثال نہیں ملتی۔ تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے کہا ہے کہ ہم احتجاج کرتے رہیں گے۔ مال روڈ پر ہی احتجاجی کیمپ لگا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کی کارروائی کا پہلے سے پتہ تھا۔ ہمیں کچھ ملال نہیں۔ حکومت کے 100دن کی ناکامی کا پردہ چاک کریں گے۔ کسی کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔ ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے۔ کسی نے گرفتار کرنا ہے تو 100مرتبہ کرے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹوٹر پیغام میں لاہور میں تحریک انصاف کے مظاہرے میں پولیس کے کریک ڈاﺅن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرامن مظاہرین پر تشدد کے واقعے اور گرفتاریوں کے عمل نے آمر ضیاالحق کے دور کی یاد تازہ کر دی۔ امریکہ میں تعینات سابق پاکستانی سفیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما شیری رحمان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں کہ وہ پرامن مظاہرے کر لیں اور دھرنے دے سکیں۔ یہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہے۔ لا ہور سے سٹاف رپورٹر کے مطابق امیر جما عت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے تحر یک انصاف کے دھرنے پر پو لیس تشدد کی شدید مذمت کر تے ہو ئے کہا کہ پو لیس اور ضلعی انتظامہ نے تحریک انصا ف کے کیمپ کو اکھا ڑ کر زیا دتی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجا ج کر نا ہر فردکا جمہو ری حق ہے اور اسے کو ئی بھی نہیں روک سکتا۔ میاں مقصود احمد نے مطالبہ کیا کہ تحریک انصاف کے کا رکنو ں اور رہنما ﺅ ں کو فو ری رہا کیا جائے۔کراچی سے خصوصی رپورٹر کے مطابق لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے نہتے کارکنوں پر پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد کا نشانہ بنانے پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کا اظہار مذمت کیا ہے۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے لاہور مال روڈ پر تحریک انصاف کے نہتے کارکنوں پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔ متحدہ نے شہباز شریف کے اقدام کو سراہا ہے۔
ردعمل