بھارت نے کشن گنگا ڈیم کا ڈیرائن نہ بدلا تو ثالث سے رجوع کرینگے : پاکستان

لاہور (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) پاکستان اور بھارت کے درمیان بھارت کے پانچ متنازعہ بجلی گھروں کے منصوبوں پر مذاکرات کا پہلا دور لاہور میں شروع ہوگیا۔پاکستان نے اعتراض اٹھایاہے کہ کشن گنگا منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ لاہور میں پانی پر ہونیوالے مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت پاکستانی انڈس واٹرکمشنرآصف بیگ مرزا اور بھارتی وفدکی قیادت بھارتی انڈس واٹر کمشنر کشوندر وہرہ کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے کشن گنگا ڈیم کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھائے ہیںاور زور دیا ہے کہ بھارت کشن گنگا منصوبے میں تبدیلی لائے۔ یہ بھی بتایاگیا ہے کہ بات چیت کے اگلے3ادوار میں دریائے چناب پرمجوزہ مزید4منصوبوں کی تعمیر کے حوالے سے بھی اعتراضات اٹھائے جائیں گے۔ آصف بیگ کا کہنا تھا کہ بھارت کشن گنگا منصوبے پر سپل ویز اونچی جگہ پر بنائے جائیں۔ اگر مطالبہ منظور نہ کیا گیا تو پاکستان غیر جانبدار ثالث سے رجوع کریگا۔ذرائع کے مطابق مذاکرت کے پہلے روز دریائے جہلم اور دریائے چناب پر مجوزہ ڈیموں کے ڈیزائنوں کو پیش کیا گیا جن میں ریتلے، پکال دل، کشن گنگا، معیار اور لوئر کلنائی ڈیم شامل ہیں جس پر پاکستان نے اعتراضات اٹھائے۔ ذرائع کے مطابق اگر کمشنروں کے اجلاس میں معاملات حل نہ ہوئے تو پاکستان عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گا۔ پاکستانی حکام نے ریتلے ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے 19ہزار 300ایکڑ فٹ سے کم کر کے 6ہزار 600 ایکڑ کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستانی انڈس کمشنر آصف بیگ مرزا نے میڈیا کو بتایا کہ بھارت کے چار ڈیموں کے مجوزہ ڈیزائنوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، امید ہے بھارتی حکومت ہمارے اعتراضات کو دور کریگی ۔
پاکستان، بھارت/ مذاکرات

ای پیپر دی نیشن