امن کی آشا کے نام پر ڈھونگ رچایا جا رہا ہے‘ ہندو اور مسلمان دو الگ قومیں ہیں: فاروق الطاف

لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان کے دوران مسلمانان برصغیر قائداعظم کی قیادت میں مسلم لیگ کے پلیٹ فارم پر متحد ہو گئے، ہمیں آج ایک بار پھراسی اتحاد اور جذبے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر کرنا چاہئے۔وطن عزیز کی تعمیر و ترقی میں ہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کااظہار مسلم لیگی رہنما اور چیف کوآرڈی نیٹر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان‘ شاہراہ قائداعظم میں جاری انٹرن شپ پروگرام کی طالبات سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انٹرن شپ پروگرام میں لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور پوسٹ گریجوایٹ کالج برائے خواتین سمن آباد کی طالبات شریک ہیں۔ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ 1947ء سے قبل ہندوستان میں مسلم قوم کو ایک ملک کی ضرورت تھی اور آج اس ملک کو ایک قوم کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہندو بڑی متعصب قوم ہے ،ہم نے قیام پاکستان سے قبل ان کے ساتھ وقت گزارا ہوا ہے۔ وہ مسلمانوں کو ناپاک سمجھتے تھے۔ امن کی آشا کے نام پر ڈھونگ رچایا جا رہا ہے۔ ہندو اور مسلمان ہر لحاظ سے الگ قوم ہیں۔ ہمیں نئی نسل کو انڈین ثقافتی یلغار سے بچانا ہو گا۔ قیام پاکستان کے وقت ہم مختلف شعبوں میں بہت پسماندہ تھے لیکن آج اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہم ایک ایٹمی قوت ہیں۔ ہم نے کشمیر کو بھارت سے واپس لینا ہے۔ جنگ ستمبر 1965ء میں پوری قوم کا جذبہ بے مثال تھا اور قوم متحد تھی۔ سانحہ مشرقی پاکستان ہماری غفلت کا نتیجہ ہے کہ ہم بھارت کی چالوں کو سمجھ نہ سکے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...