لندن (بی بی سی)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے تسلیم کیا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ سیریز کے امکانات بہت کم رہ گئے۔شہریار خان نے بی بی سی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات ہو جاتے تو پھر شاید ماحول بہتر ہو جاتا اور کرکٹ روابط کی بحالی بھی ہو سکتی تھی لیکن مذاکرات کی منسوخی نے کرکٹ سیریز کی امیدوں کو بھی کم کر دیا۔شہریار خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور اس ضمن میں دوبارہ بی سی سی آئی سے رابطہ کیا جائے گا۔شہریار خان نے بی سی سی آئی کے سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کے حالیہ بیانات کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا موقف واضح ہے کہ کرکٹ اور سیاست کو الگ رکھا جائے اور انھیں امید ہے کہ اکتوبر نومبر تک ماحول بہتر ہو جائے تو پھر کرکٹ سیریز کا انعقاد ممکن ہو سکے لیکن فی الوقت یہ امکانات بہت کم ہیں۔ شہریار خان نے بھارتی وزیراعظم مودی کا دو تین ماہ قبل دیا ہوا بیان یاد دلایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اہم معاملات پر بات چیت اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک ماحول بہتر نہ ہو جائے لیکن وہ کرکٹ کھیلنے کے لئے تیار ہیں۔ شہریارخان نے کہا کہ 1999 میں جب وہ پاکستانی ٹیم کے منیجر بن کر گئے تھے تو اس وقت بھی پاک بھارت تعلقات کشیدہ تھے اور جب 2004 میں بھارتی ٹیم پاکستان آئی تھی اس وقت بھی تعلقات خوشگوار نہیں تھے لیکن اس وقت بھی کرکٹ ہوئی اور اسی کرکٹ کی وجہ سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئی۔ دریں اثناء آئی سی سی کے صدر ظہیر عباس نے واضح کیا کہ پاکستان اور بھارت کے کرکٹ روابط کی بحالی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کچھ نہیں کر سکتی کیونکہ یہ دوطرفہ معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ سیریز کا فیصلہ کرنا دونوں ملکوں کا کام ہے، اگر یہ دونوں ملک کھیلنے کا فیصلہ کریں گے تو سیریز ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ’تعلقات میں بہتری اچانک نہیں ہو جاتی، انہیں معمول پر آنے میں وقت لگتا ہے۔ تاہم کرکٹ کے فروغ کے لئے ضروری ہے کہ پڑوسی ملک ایک دوسرے کے ساتھ کھیلیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی کرکٹ پر دنیا بھر کی نظریں رہتی ہیں اور یہ کرکٹ ہونی چاہئے۔
پاکستان بھارت کرکٹ سیریز کے امکانات بہت کم رہ گئے: شہریار‘ آئی سی سی کچھ نہیں کر سکتی: ظہیر عباس
Aug 25, 2015