ریاض (نیٹ نیوز) سعودی حکومت نے گذشتہ سال منٰی میں بھگدڑ کے باعث رواں سال حج کے رکن ’’رمی‘‘ کی ادائیگی کے اوقات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ اے ایف پی نے سعودی گزٹ اور عرب نیوز کے حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں سال منٰی میں ’’جمرات‘‘ کے مقام پر رمی کی ادائیگی کے اوقات میں 12 گھنٹے تک کمی کی جائیگی۔ حج کے اہم رکن کی حیثیت سے شیطانوں کو کنکریاں مارنے کا عمل ’’رمی‘‘ ہمیشہ کی طرح 3 دن یعنی 10، 11 اور 12 ذوالحج کو کی جائیگی تاہم سعودی وزارت حج کا کہنا ہے کہ رواں سال پہلے روز صبح 6 سے ساڑھے 10 بجے تک رمی کی اجازت نہیں ہوگی۔ دوسرے روز دوپہر 2 سے شام 6 بجے تک ممانعت ہو گی، تیسرے روز صبح ساڑھے 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ’’رمی‘‘ کی اجازت نہیں ہو گی۔ وزارت حج کے انڈر سیکرٹری حسین الشریف نے کہا کہ یہ طریقہ کار اختیار کرنے کی وجہ سے عازمین حج بآسانی رمی کر سکیں گے۔
حج کے موقع پر شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے اوقات میں 12 گھنٹے تک کمی کا فیصلہ
Aug 25, 2016