لاہور+ عارفوالہ+ اوکاڑہ+ اسلام آباد (نامہ نگار+ صباح نیوز) عارفوالہ میں 2 طلبہ اور ایک لڑکی کو اغوا کر لیا گیا جبکہ اوکاڑہ میں گن پوائنٹ پر ماں کو کم سن بیٹے سمیت اغوا کر لیا گیا۔ اسلام آباد سے 2 روز قبل لاپتہ ہونے والی 3 بہنوں کا سراغ نہیں مل سکا جبکہ لاہور کے لاری اڈا میں سکیورٹی گارڈ نے گھر سے بھاگنے والے 5 بچوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ بچے لودھراں سے گھریلو جھگڑوں سے تنگ آکر بھاگے تھے اور لاہور میں کام کی تلاش میں آئے تھے۔ تفصیل کے مطابق نواحی گائوں 127.EBکے بشیر احمد نے پولیس تھانہ احمد یار کو درخواست دی کہ اسکا 18سالہ دسویں جماعت کا طالب علم بیٹا ظہیر احمد گزشتہ روز سکول گیا جسے نامعلوم افراد اغوا کر کے لے گئے۔ دوسرے واقعہ میں نواحی گائوں 147.EB کی گیارہ سالہ علیزہ شام کے وقت اپنی کلاس فیلو سے کتاب لینے کیلئے گئی جسے راستے سے ہی نامعلوم افراد اغوا کرکے لے گئے۔ علاوہ ازیں محلہ انور کوٹ نزدگولہ چوک قبولہ کے رہائشی پاک آرمی کے ریٹائرڈ ملازم امتیاز احمد اپنی بیمار بیٹی کرن بی بی کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سوار ڈسٹرکٹ ہسپتال بہاولنگر دوائی لینے جارہا تھا کہ سوہاوا محل کے نزدیک کیری ڈبہ میں سوار خاتون اور تین کس ساتھیوں نے زبردستی روک کر نشہ آور سپرے کر دیا جس سے دونوں باپ بیٹی بے ہوش ہوگئے۔ اغوا کار کرن بی بی کو اغوا کرکے نامعلوم مقام پر لے گئے۔ ادھر اسلام آباد کے علاقے سہالہ سے دو روز قبل لاپتہ ہونے والی تین بہنوں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ تھانہ سہالہ میں درج ایف آئی آر کے مطابق تینوں بہنیں مریم نور، نجیبہ نور اور زینب نور پیر کو سکول کیلئے روانہ ہوئیں۔ تاہم سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لڑکیاں سکول نہیں پہنچیں۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق مدینہ ٹائون اوکاڑہ کے رہائشی محمد یٰسین کی بیوی شگفتہ بی بی اپنے تین سالہ بیٹے محمد سرفراز کے ہمراہ پیدل جا رہی تھی کہ گرلز کالج کے قریب 4 مسلح نامعلوم افراد اُسے بچے سمیت گن پوائنٹ پر زبردستی گاڑی میں اغوا کر کے لے گئے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شہریوں نے بچہ اغوا کے الزام میں صادق آباد میں نوجوان کی پٹائی کر دی۔ پولیس کے مطابق شہریوں کے تشدد سے نوجوان بے ہوش ہو گیا جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں لودھراں کے علاقہ کوٹلہ علی دستی کے رہنے والے پانچ کمسن بچے اپنے والدین کے تشدد اور گھریلو ناچاقی کی وجہ سے بھاگ کر لاہور آگئے۔ لاری اڈہ پر بچوں کو لاوارث جان کر ڈیوٹی پر مامور سکیورٹی گارڈ جان محمد نے انہیں اپنی تحویل میں لیا اور واقعہ کا علم ہونے پر لاری اڈا پولیس کو اطلاع دی۔ جنہوں نے بچوں کو اپنی تحویل میں لے لیا اور لواحقین کی اطلاع کر دی ہے۔