لاہور (خصوصی رپورٹر/ کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں حکومت نے ہوم اکنامکس یونیورسٹی لاہور سمیت تین ترامیم شدہ مسودہ قوانین اور بچوں کی ملازمت پر پابندی سمیت پانچ آرڈیننس ایوان میں پیش کر دئیے جنہیں متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا، احسن ریاض فتیانہ نے حکومت کو پریشان کرنے کیلئے دو مرتبہ کورم کی نشاندہی کی، ایک مرتبہ تعداد پوری کر لی گئی جبکہ دوسری مرتبہ کورم پورا نہ ہو سکا جس پر سپیکر نے اجلاس آج (جمعرات ) صبح دس بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ اجلاس مقررہ وقت دس بجے کی بجائے ایک گھنٹہ10منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ محکمہ زراعت، اطلاعات و ثقافت اور لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیئے گئے۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و ثقافت رانا محمد ارشد نے ایوان کو بتایا کہ مجلس ترقی ادب انگریزی وفارسی کی کتابوں کا ترجمہ کرکے نوجوانوں کو معلومات فراہم کرتی ہے اور اگر اردو زبان سمجھ نہ آئے تو پنجابی میں ترجمہ کرکے معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ حکمران جماعت کے میاں طاہر جمیل نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری کو ان اداروں کا کچھ نہیں پتہ وہ یہ بتادیں کہ لائل پور میوزیم کہاں ہے تو میں مان جائوں گا۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری نے باب پاکستان کے حوالے سے غلط بیانی کی ہے۔ پنجاب حکومت نے گزشتہ آٹھ برس میں اس منصوبے پر ایک پیسہ خرچ نہیں کیا۔ وہاں پر گھوڑے اور دیگر جانور بندھے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر وسیم اختر نے تجویز پیش کی اپوزیشن اور حکومتی ارکان پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے جو قومی اہمیت کے حامل اس منصوبے کا جائزہ لے اور ایوان میں رپورٹ پیش کرے۔ حکومتی رکن مدیحہ رانا کی تھانہ پیپلزکالونی فیصل آباد کے ایس ایچ او اور تفتیشی کے توہین آمیز رویے کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی جسے سپیکر نے کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے دوماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔ محمود الرشید نے کہا کہ اسمبلی کیلنڈر کے مطابق چار اگست کو اجلاس بلایا جانا تھا لیکن یہ 22اگست کو بلایا گیا۔ اپوزیشن ارکان نے کیلنڈر کے مطابق شیڈول ترتیب دئیے تھے۔ اگر حکومت نے چار اگست کو اجلاس نہیں بلانا تھا تو اس حوالے سے ایک ہفتہ قبل ارکان کو آگاہ کیا جانا چاہیے تھا۔ سپیکر نے کہا کہ آپ کی بات درست ہے لیکن ہمیں جیسے ہی اجلاس کی اطلاع آئی اسی وقت اپوزیشن کو آگاہ کر دیا گیا اور اب تو اجلاس شروع ہوئے تین روز گزر چکے ہیںآپ کو یہ بات بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں کرنا چاہئے تھی۔ میں نے تو خود اپنے مصروفیات ختم کی ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چار اگست کو اجلاس بلانے کا معاملہ آیا لیکن جشن آزادی کی تقریبات یکم اگست سے شروع ہو جاتی ہیں میں نے سپیکر کو آگاہ کر دیا تھا اور سیکرٹری اسمبلی کو قائد حزب اختلاف کے نوٹس میں بھی لانے کا کہا تھا کیا انہوں نے اپوزیشن کو آگاہ کیا اگر نہیں کیا تو ان سے استفسار کیا جائے۔ زیرو آوور میں حکمران جماعت کے رکن اسمبلی شیخ علائو الدین نے ایف سی کالج روڈ پر ایک سکول کی نشاندہی کی جسکے باعث ٹریفک کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے وزیر ملک تنویر اسلم کو ہدایت کی کہ وہ اپنے محکمے کے افسروں، ایل ڈی اے، محرک اور سکول انتظامیہ کو اکٹھے بٹھا کر اس معاملے کو نمٹائیں۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے آرڈیننس (ترمیم) صوبائی موٹر گاڑیاں2016، آرڈیننس (ترمیم) زراعت فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی پنجاب2016ئ، آرڈیننس بچوں کی ملازمت پر پابندی پنجاب 2016ء آرڈیننس (ترمیم) صوبائی موٹرگاڑیاں 2016 اور آرڈیننس (ترمیم) مقامی حکومت پنجاب 2016 جبکہ مسودہ قانون (ترمیم) انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب 2016، مسودہ قانون (ترمیم) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی پنجاب 2016، مسودہ قانون ہوم اکنامکس یونیورسٹی لاہور 2016 اور مسودہ قانون (ترمیم) صوبائی موٹر گاڑیاں 2016ء ایوان میں پیش کئے۔
پنجاب اسمبلی 3 قوانین 5 آرڈنینس پیش کورم کی نشاندہی پر اجلاس آج تک ملتوی
Aug 25, 2016