اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں امریکہ ضرور جاﺅں گا اور بات چیت بھی کروں گا جمعرات اور جمعہ کو امریکہ کا دورہ کرنا تھا جسے موخر کیا گیا ہے اب میں چین اورروس کا دورہ کرنے جا رہا ہوں امریکہ سمجھتا ہے کہ افغانستان کے لوگوں کو اپنا بنا کر امن قائم کر لے گا یہ محض خام خیالی ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں ہے ہم نے افغان مہاجرین کی کئی سالوں تک مہمان نوازی کی اتنی بڑی تعداد میں کسی نے مہمان نوازی نہیں کی افغانستان 30لاکھ سے زائد اپنے باشندے واپس لینے کو تیار نہیں اگر ان میں ایسے عناصر ہیں تو انہیں واپس لے جایا جائے ہمیں بتایا تو جائے کہ پناہ گاہیں کہاں ہیں؟انہوں نے ےہ بات پارلےمنٹ مےں اخبار نوےسوں سے بات چےت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ہماری سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ رشین فیڈریشن سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں وہ ہمیں اسلحہ بھی فروخت کرنے کو تیار ہے ہماری اور انکی آرمی نیوی اور ایئر فورس کی جوائنٹ مشقیں ہو رہی ہیں پچھلے چار سال میں پانچ بار ماسکو جا چکا ہوں مجھے انہوں نے بلا کر اپنے ٹینک کی مشق دکھائی ہمارے ماسکو کے ساتھ بہترین تعلقات قائم ہو چکے ہیں چین ہمارا قابل اعتماد ساتھی ہے چین کے ساتھ ہمارے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں ایران افغانستان کے امن کا اسٹیک ہولڈر ہے ایران کو سو فیصد اس میں شامل ہونا چاہیے اس مسئلے پر ہمارا ان کے ساتھ رابطہ بھی ہے۔