اٹھارہ ہزاری (نامہ نگار) بیوی سے زیادتی کے مقدمہ میں انصاف نہ ملنے پر ایس ایچ او کے سامنے پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگانیوالا 29سالہ محنت کش محمد صفدر برن یونٹ الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں موت و حیات کی کشمکش میں ہے پولیس نے اس کے خلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کر دیا ہے۔ صفدر کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کو بھاری رشوت لیکر چھوڑ دیا۔ تھانہ میں خود سوزی کی کوشش کی فوری بعد کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ مجھے مرنے دیں وہ زندہ نہیں رہنا چاہتا پولیس کے بجائے تھانہ میں موجود دیگر لوگ اسے اٹھا کر باہر لے جا رہے ہیں مقامی پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد تینوں ملزمان خضر ،ظفراور غلام عباس جن پر زیادتی کے ساتھ نصف تولہ طلائی زیورات اور سات ہزار روپے بھی گھر سے چوری کرنے کا الزام ہے کو گرفتار کر کے تھانہ بند میں بند کر دیا گیا۔ متعلقہ تفتیشی، ایس ایچ او اور ڈی ایس پی معطل۔ آر پی او سرگودھا ذوالفقار حمید جو تحقیقات کیلئے جھنگ آئیں گے۔ آئی جی پولیس پنجاب کو بھیجی جانیوالی ابتدائی رپورٹ میں مذکورہ معطل ملازمین کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہراتے بتایا گیا کہ تفتیشی نواز نول نے ملزمان کو شامل تفتیش کر کے ان کی باقاعدہ گرفتاری نہ کی تھی سابق ایس ایچ او احسان نواز کو بھی انکوائری میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ پولیس نے محنت کش صفدر کے خلاف اقدام خود کشی کا مقدمہ درج کر کے ایف آئی آر سیل کر دی۔ دوسری طرف معطل پولیس والوں کو حراست میں نہ لیا گیا۔ مذکورہ محنت کش پیٹرول کی بوتل ہاتھ میں لیے بدھ کے روز شام تک گھومتا رہا وہ علاقے میں دو اہم سیاسی شخصیات کے ڈیرے پر بھی گیا۔ برملا کہا کہ انہیں انصاف لیکر دیا جائے ورنہ وہ خودسوزی کر لے گا۔ انچارج انویسٹی گیشن اور ایک تھانیدار و سکیورٹی برانچ اہل کار غائب ہو گئے۔ 13 اور 14جولائی کی درمیانی شب زیادتی کے واقعہ کی بعض مقامی لوگ تصدیق جبکہ بعض اس سے لا علمی کا اظہار کرتے ہیں۔
اقدام خود سوزی