اسلام آباد+ واشنگٹن+ ملتان (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں+کرائم رپورٹر) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا جس میں انہوں نے دو طرفہ تعمیری تعلقات کے لئے نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے ٹیلی فون پر بات چیت میں وزیراعظم کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور تمام دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے لئے پاکستان کی اہمیت کا ذکر بھی کیا۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کے قیام کے کلیدی کردار کی تعریف کی۔ رپورٹس کے مطابق مائیک پومپیو 5 ستمبر کو پاکستان آئیں گے جہاں ان کی ممکنہ طور پر وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات متوقع ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کو امریکی وزیر خارجہ کی ٹیلی فون کال کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا اور امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے جاری بیان پر قائم ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ نے کہا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کیا تھا، جس میں انہوں نے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ بات چیت اچھی رہی ان کا کہنا تھا پاکستان امریکہ کا ایک اہم شراکت دار ملک ہے امکان عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کی نئی سول حکومت کے ساتھ امریکہ کے موثر اور کارآمد تعلقات قائم ہوں گے جبکہ ہم مائیک پومپیو اور پاکستانی وزیراعظم کی بات چیت سے متعلق اپنے موقف اور بیان پر قائم ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے چند روز قبل آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لئے ممکنہ بیل آﺅٹ پیکیج کی شدید مخالفت کی تھی تاہم اس حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ہیدر نورٹ نے کہا کہ امریکہ کے موقف میں اب تک کوئی تبدیلی نہیں آئی لیکن مستقبل کے بارے میں ہم کوئی پیش گوئی نہیں کرسکتے۔ واضح رہے گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، گفتگو کے دوران مائیک پومپیو نے دونوں ملکوں کے درمیان تعمیری باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ مائیک پومپیو نے عمران خان پر واضح کیا کہ پاکستان کو اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی تاہم پاکستان نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق جاری کردہ امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دےکر مسترد کردیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا تھا وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان پاکستان میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کا بیان حقائق کے برعکس ہے، اس کی تصےحح کی جائے۔ ترجمان خارجہ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی ہے تاہم دونوں کی گفتگو میں دہشت گردوں کی پاکستان میں موجودگی کی بات نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کا بیان حقائق کے برعکس ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ سیکرٹری خارجہ کی گفتگو کے حوالے سے امریکی مو¿قف کو مسترد کر دیا۔ وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کو خارجہ امور کے حوالے سے پاکستان کو درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ مو¿ثر اور ٹھوس انداز سے پاکستان کی ترجمانی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کہ 7 برس بعد وزارت خارجہ میں آیا ہوں، وقت بہت بدل گیا ہے، جو دنیا چھوڑ کر گیا تھا آج کی دنیا اس سے خاصی بدل چکی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا استحکام اور امن ہماری ضرورت ہے اور خطے کا امن بھی ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو معاشی ترقی بھی درکار ہے اور پاکستان کی سیاسی جہتیں مشرق کی جانب جا رہی ہیں، پاکستان اب مغرب کا محبوب نہیں رہا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فون کال کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے وضاحت کی کہ امریکی محکمہ خارجہ نے ٹیلی فون کال پر جو مو¿قف اختیار کیا وہ حقیقت کے برعکس ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم اور امریکی سیکرٹری خارجہ سے بہت اچھی گفتگو ہوئی، انہوں نے وزیراعظم کو مبارکباد پیش کی۔ امریکی سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ وہ نئی حکومت کے ساتھ تعمیری تعلقات چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے دہشت گردوں کا تذکرہ حقیقت کے برعکس ہے، یہ بات بہت اعتماد کے ساتھ کہہ رہا ہوں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ پومپیو کی پاکستان آمد متوقع ہے، ان کی آمد کا انتظار ہے، جب وہ تشریف لائیں گے تو ان سے مزید گفت و شنید ہو گی۔ پاک چین تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے لیے اہم ہے، چین اور پاکستان کی دوستی مثالی ہے اور رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے وزیر خارجہ 8 اور 9 ستمبر کو پاکستان آئیں گے۔ جب بیرون ملک کا دورہ کروں گا تو فائیو سٹار ہوٹل میں قیام نہیں کروں گا، کوشش ہو گی کہ بیرون ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں میں ہی رکوں۔ پیچیدہ مسائل سے کتراتے نہیں، بات کرتے ہیں، میں آسمان سے تارے توڑ کر لانے کی بات نہیں کرتا لیکن گفتگو تو ہو۔ ہم امریکہ کا مو¿قف نہ صرف سمجھیں گے بلکہ سمجھائیں گے بھی۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دربار حضرت بہاو¿ الدین زکریا پر نماز عید ادا کی۔ جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے پیپلز پارٹی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ہمیں صوبہ بنانے کیلئے دو تہائی اکثریت چاہئے امید ہے پیپلز پارٹی ہمارا ساتھ دیگی۔ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ن لیگ پیپلز پارٹی پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ اعتزاز احسن کا نام صدارتی طور پر واپس لیا جائے ۔ اگر ایسا ہوا تو یہ نظریاتی سیاست کو دفن کرنے کے مترادف ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کہ وہ بہت جلد اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر مسئلہ کشمیر اور کلبھوشن کے علاوہ ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔ کیونکہ کلبھوشن کے معاملے میں ہمارے موقف میں وزن ہے۔ اور ہمارے پاس اس سلسلے میں ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ جو ہم عالمی عدالت میں پیش کریں گے۔ اس کے لئے ہمیں او آئی سی کا فورم بھی استعمال کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے دفتر خارجہ میں پودا لگا کر ملک بھر میں شجرکاری مہم کا آغاز کیا۔ مزید برآں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے الگ الگ الوداعی ملاقاتیں کیں۔ دفتر خارجہ سے مطابق وزیراعظم سے ملاقات میں امریکی سفیر نے ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ امریکی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم کے اصلاحاتی ایجنڈے میں امریکہ میں گہری دلچسپی پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم کے اصلاحاتی ایجنڈے کو مثبت لیا جا رہا ہے۔ فرانس نے عمران خان کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ جمعہ کو فرانسیسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فرانس پاکستان کے ساتھ مشترکہ مفادات کے تمام امور پر تعمیری اور خوشگوار تعلقات چاہتا ہے۔علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف بلیک لسٹ میں شامل ہو۔
وزیراعظم
پومپیو کا عمران کو فون‘ دہشت گردوں کیخلاف کارروائی پر زور دیا : امریکی ترجمان‘ ایسی بات نہیں ہوئی : پاکستان
Aug 25, 2018