ریاض(این این آئی)شدت پسند تنظیم القاعدہ نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پر تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کی بیوی اور القاعدہ کے مقتول جنگجوئوں کے دو دیگر خاندانوں کو ایک سال سے زیرحراست رکھنے کا الزام عاید کیا ہے اورکہاہے کہ انہیں ایک سال قبل وزیرستان سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ مسلسل فضائی حملوں سے بچنے کے لیے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق القاعدہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے الظواہری کی اہلیہ اور متعدد دیگر افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔ انہیں ایک سال قبل وزیرستان سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ مسلسل فضائی حملوں سے بچنے کے لیے وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔بیان میں القاعدہ نے پاکستانی حکومت، مسلح افواج اور امریکی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے القاعدہ کمانڈروں کے اہل خانہ کوغیرقانونی طور پرحراست میںرکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے مجرمانہ طرز عمل قرار دیا ہے۔مصری نژاد ایمن الظواہری سنہ 2011ء کو اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد القاعدہ کے سربراہ مقرر ہوئے تھے۔
پاکستان نے ایمن الظواہری کی اہلیہ اور دیگر افراد کو حراست میںرکھا ہے: القاعدہ کا الزام
Aug 25, 2019