اسلام آباد ( میگزین رپورٹ) وزیراعظم عمران خان‘ وزیراعلی سردار عثمان بزادر‘ چیئرمین آر ڈی اے طارق مرتضیٰ اور اسٹیشن کمانڈر کنٹونمنٹ بورڈ سے اپیل ہے کہ وہ لئی ایکسپریس وے منصوبہ سے بہت زیادہ متاثر ہونے والے علاقہ گوالمنڈی (کینٹ ایریا) اور اس سے ملحقہ آبادیوں میں پائی جانی والی بے چینی کا نوٹس لیں، خدشہ ہے کہ پراجیکٹ کی آڑ میں پسند وناپسند کی بنیاد پر قیام پاکستان سے رہائش پذیر اور کاروباری حضرات کی جائیدادیں غیر منصفانہ انداز سے پراجیکٹ کی نذر نہ ہوجائیں ۔ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں صدر پاک کشمیر ویلفیئر آرگنائزیشن وسابق امیدوار ممبر کنٹونمنٹ بورڈ شوکت بٹ کا کہنا تھا کہ سروے اور پراجیکٹ کے آغاز سے قبل تمام اسٹیک ہولڈرز متاثرین گوالمنڈی کو اعتماد میں لے لیں ان کا کہنا تھا کہ میرٹ اور انصاف پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے لیکن جب کسی پالیسی اور منصوبے سے جانبداری کی بو آئے تو پھر معاملہ بندگلی میں چلا جاتا ہے. شوکت بٹ نے کہا کہ لئی کے اطراف سے حاصل کی جانے والی زمین سے یکساں سلوک روا نہیں رکھا جا رہا۔ اسٹیشن کمانڈر کنٹونمنٹ بورڈ کو اس یکطرفہ پالیسی کا نوٹس لے کر کینٹ ایریا کے رہائشیوں کی تشویش دور کرانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پراجیکٹ انچارج عوامی سطح پر لئی منصوبے کے خدوخال کی بابت متاثرین کو آگاہی دیں تاکہ اعتراضات کرنے والوں کی تشفی ہوسکے ان کا کہنا تھا کہ آر ڈی کے پراجیکٹ میں واضح ہے کہ لئی منصوبہ کے سنٹرل پوائنٹ کے اطراف سے زمین برابری کی بنیاد پر لی جائے گی زمین حاصل کرنے والوں کا رحجان گوالمنڈی کی ہی طرف کیوں ہے؟ بلدیہ راولپنڈی کی حدود کو چھوٹ کیوں دی گئی۔ شوکت بٹ نے کہا کہ کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن سے پہلے ہی سماجی ‘ عوامی اور کاروباری زندگی کی کمر توڑ گئی تھی ایسے حالات میں مڈل کلاس طبقے کی جائیدادیں جبراً لے لینا فاقوں کو مستقل دعوت دینے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہذب معاشرے میں رہائشی آبادی کو افراتفری سے دور رکھا جاتا ہے ہم وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلی سردار عثمان بزدار سے ملتمس ہیں کہ وہ پراجیکٹ کے طریق کار پر اعتراض دور کرائیں۔
وزیراعظم اوروزیراعلی لئی ایکسپریس وے منصوبہ کے متاثرین کی دہائی سنیں : شوکت بٹ
Aug 25, 2020